سعودی عرب... عالمی "سپلائی چینز" کی منزل

سعودی عرب کا مقصد عالمی سپلائی چینز میں ایک اہم مرکز اور اہم لنک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب کا مقصد عالمی سپلائی چینز میں ایک اہم مرکز اور اہم لنک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب... عالمی "سپلائی چینز" کی منزل

سعودی عرب کا مقصد عالمی سپلائی چینز میں ایک اہم مرکز اور اہم لنک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب کا مقصد عالمی سپلائی چینز میں ایک اہم مرکز اور اہم لنک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے (الشرق الاوسط)

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عالمی سپلائی چینز میں ایک کڑی کے طور پر سعودی عرب کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے اقدام میں عالمی سپلائی چینز کے لیے قومی اقدام کا آغاز کیا ہے۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ یہ اقدام مشترکہ کامیابیاں حاصل کرنے کا ایک بہترین موقع ہوگا، جو ایک طرف تمام شعبوں کے سرمایہ کاروں کو بااختیار بنانے کے لیے شروع کیے گئے دیگر ترقیاتی اقدامات کے ساتھ تعاون کرے گا اور ان سپلائی چینز کی حمایت اور ترقی کے لیے سعودی عرب کے وسائل اور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا کر کامیاب سرمایہ کاری میں حصہ ڈالے گا جس سے دنیا بھر کی معیشتوں اور صارفین کو زیادہ لچک ملے گی، علاوہ ازیں یہ مؤثر طریقے اور انتہائی مسابقتی فوائد کے ساتھ دنیا کے تمام حصوں تک سپلائی چین کی رسائی کو پائیداری کے ساتھ یقینی بنائے گا۔
شہزادے نے اشارہ کیا کہ دوسری طرف یہ اقدام مملکت کو اپنے وژن کے عزائم اور خواہشات کو حاصل کرنے کے قابل بنائے گا، جس میں قومی معیشت کے وسائل کی ترقی، تنوع اور 2030 تک دنیا کی 15 بڑی معیشتوں میں شامل ہونے کے لیے اپنی معاشی پوزیشن کو مضبوط کرنا شامل ہے۔(...)

پیر - 29 ربیع الاول 1444 ہجری - 24 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16036]



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]