سعودی عرب... عالمی "سپلائی چینز" کی منزل

سعودی عرب کا مقصد عالمی سپلائی چینز میں ایک اہم مرکز اور اہم لنک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب کا مقصد عالمی سپلائی چینز میں ایک اہم مرکز اور اہم لنک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب... عالمی "سپلائی چینز" کی منزل

سعودی عرب کا مقصد عالمی سپلائی چینز میں ایک اہم مرکز اور اہم لنک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب کا مقصد عالمی سپلائی چینز میں ایک اہم مرکز اور اہم لنک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے (الشرق الاوسط)

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عالمی سپلائی چینز میں ایک کڑی کے طور پر سعودی عرب کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے اقدام میں عالمی سپلائی چینز کے لیے قومی اقدام کا آغاز کیا ہے۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ یہ اقدام مشترکہ کامیابیاں حاصل کرنے کا ایک بہترین موقع ہوگا، جو ایک طرف تمام شعبوں کے سرمایہ کاروں کو بااختیار بنانے کے لیے شروع کیے گئے دیگر ترقیاتی اقدامات کے ساتھ تعاون کرے گا اور ان سپلائی چینز کی حمایت اور ترقی کے لیے سعودی عرب کے وسائل اور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا کر کامیاب سرمایہ کاری میں حصہ ڈالے گا جس سے دنیا بھر کی معیشتوں اور صارفین کو زیادہ لچک ملے گی، علاوہ ازیں یہ مؤثر طریقے اور انتہائی مسابقتی فوائد کے ساتھ دنیا کے تمام حصوں تک سپلائی چین کی رسائی کو پائیداری کے ساتھ یقینی بنائے گا۔
شہزادے نے اشارہ کیا کہ دوسری طرف یہ اقدام مملکت کو اپنے وژن کے عزائم اور خواہشات کو حاصل کرنے کے قابل بنائے گا، جس میں قومی معیشت کے وسائل کی ترقی، تنوع اور 2030 تک دنیا کی 15 بڑی معیشتوں میں شامل ہونے کے لیے اپنی معاشی پوزیشن کو مضبوط کرنا شامل ہے۔(...)

پیر - 29 ربیع الاول 1444 ہجری - 24 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16036]



"سعودی اقتصادی کونسل" مقامی اور بین الاقوامی پیش رفتوں کا جائزہ لے رہی ہے

حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)
حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)
TT

"سعودی اقتصادی کونسل" مقامی اور بین الاقوامی پیش رفتوں کا جائزہ لے رہی ہے

حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)
حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)

سعودی عرب کی "اقتصادی اور ترقیاتی امور کی کونسل" نے کل بدھ کے روز مقامی اور بین الاقوامی اقتصادی پیش رفتوں کا جائزہ لیا، جس میں تازہ اشاریے اور بین الاقوامی معیشت کو درپیش نمایاں ترین چیلنجز اور توقعات  بھی شامل تھیں۔

کونسل نے ویڈیو اجلاس میں 2023 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران "پروجیکٹ مینجمنٹ" سیکریٹریٹ کی طرف سے جاری کیے گئے فیصلوں اور سفارشات کی پیروی کرتے ہوئے ایک بریفنگ لی، جس میں کونسل اور اس کی ماتحت کمیٹیوں کے نتائج کی تفصیلی پیروی، معاملات کی نوعیت اور کامیابی کی سطح سے متعلق تفصیلی اعدادوشمار شامل تھے، جس کے مطابق ادارے نے کارکردگی کے اشاروں میں 98 فیصد کا نمایاں اضافہ کیا۔

کونسل کی جانب سے اداروں کی کامیابی کی سطحوں اور تفویض کردہ امور کی قریب سے نگرانی کے سبب 2023 کی تیسری سہ ماہی کے مقابلے میں زائد المیعاد کاموں میں کمی واقع ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ سعودی حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے کہ قومی معیشت کو عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے اثرات اور نتائج سے بچایا جائے، چنانچہ وہ اس کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے جس میں مقامی مارکیٹوں میں صارفین کی اشیائے ضرورت کی دستیابی کو بڑھانا بھی شامل ہے۔(...)

جمعرات-20 رجب 1445ہجری، یکم فروری 2024، شمارہ نمبر[16501]