"واگنر" نے مشرقی یوکرین میں روسی دفاع کو مضبوط کیا: لندن

یوکرین کے فائر فائٹرز ہفتے کے روز یوکرین کے شمال مغربی علاقے ریونے میں ایک پاور پلانٹ میں (اے ایف پ)
یوکرین کے فائر فائٹرز ہفتے کے روز یوکرین کے شمال مغربی علاقے ریونے میں ایک پاور پلانٹ میں (اے ایف پ)
TT

"واگنر" نے مشرقی یوکرین میں روسی دفاع کو مضبوط کیا: لندن

یوکرین کے فائر فائٹرز ہفتے کے روز یوکرین کے شمال مغربی علاقے ریونے میں ایک پاور پلانٹ میں (اے ایف پ)
یوکرین کے فائر فائٹرز ہفتے کے روز یوکرین کے شمال مغربی علاقے ریونے میں ایک پاور پلانٹ میں (اے ایف پ)

ماسکو یوکرین کے ان علاقوں میں اپنے دفاع کو مضبوط کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جنہیں اس نے روسی نجی سیکیورٹی کمپنی "واگنر" کی مدد سے اپنے ساتھ الحاق کیا تھا۔ برطانوی وزارت دفاع کے تازہ ترین جائزے نے کل اشارہ کیا ہے کہ "واگنر گروپ" کے بانی یوگینی پریگوزن نے اعلان کیا ہے کہ ان کی انجینئرنگ ٹیمیں مشرقی یوکرین کے لوگانسک علاقے میں ایک مضبوط دفاعی "واگنر لائن" بنا رہی ہیں، جبکہ شائع کردہ ایک نقشے میں اس منصوبے کی وسعت دکھائی گئی ہے۔
برطانوی وزارت نے مزید کہا کہ ماسکو کیف کے جوابی حملے کے جواب میں بظاہر روس کے زیر قبضہ یوکرینی سرزمین کے دفاع کے لیے مزید "کرائے کے فوجی" لانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ مغربی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایسی تصاویر موجود ہیں جن میں "لوگانسک میں  جنوب مشرقی کریمینا میں نئے بنائے گئے ٹینک شکن دفاع اور خندق کے نظام کا ایک حصہ دکھایا گیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ اگر منصوبے وسیع ہیں، جیسا کہ پریگوگین نے کہا، تو اس کام کا ہدف غالباً سیورسکی ڈونیٹس دریا کو دفاعی زون میں شامل کرنا ہوگا۔(...)

پیر - 29 ربیع الاول 1444 ہجری - 24 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16036]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]