اسرائیل نے دمشق کے قریب حزب اللہ ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا ہے

گزشتہ 7 ستمبر کو الحسکہ کے دیہی علاقوں میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے کمانڈر مظلوم عبدی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ 7 ستمبر کو الحسکہ کے دیہی علاقوں میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے کمانڈر مظلوم عبدی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے
TT

اسرائیل نے دمشق کے قریب حزب اللہ ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا ہے

گزشتہ 7 ستمبر کو الحسکہ کے دیہی علاقوں میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے کمانڈر مظلوم عبدی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ 7 ستمبر کو الحسکہ کے دیہی علاقوں میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے کمانڈر مظلوم عبدی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے
شام کے ایک فوجی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی میزائلوں نے کل پیر کے دن دمشق کے قریب اہداف کو دن کی روشنی میں ایک غیر معمولی حملہ میں نشانہ بنایا۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی بمباری نے دمشق کے دیہی علاقوں میں الکسوا کے علاقے خربہ الشیاب میں ایک فضائی دفاعی بٹالین کو نشانہ بنایا ہے اور اس کے علاوہ دمشق کے دیہی علاقوں میں جہاز رانی والے ہوائی اڈے کو بھی نشانہ بنایا ہے جو لبنانی حزب اللہ کے براہ راست تابع ہے اور بمباری میں حکومت کی فضائی دفاعی فورسز کے 3 ارکان کے زخمی ہونے کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے اور نشانہ بنائے گئے علاقوں کو بھی مادی نقصان پہنچا ہے۔

ایک اور معاملے میں سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے کمانڈر مظلوم عبدی نے الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ عسکری طور پر یہ ممکن نہیں ہے کہ شامی ڈیموکریٹک فورسز کو یہاں اور وہاں افراد میں تقسیم کیا جائے جیسا کہ ان فورسز کے پاس شامی سرزمین کے دفاع کے لئے مسلسل فیلڈ مشنز ہیں اور ان کے پاس ایک الگ تنظیمی ڈھانچہ بھی ہے۔۔۔ اور یہ ہمارے لوگوں اور ہماری سرزمین کے مفاد میں ہے کہ ہم ان افواج کی حفاظت کریں، ان کی رازداری کو محفوظ رکھیں اور ان کی حمایت کریں۔(۔۔۔)

منگل 30 ربیع الاول 1444ہجری -  25 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16037]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]