لبنان صدارتی خلا کے مرحلہ میں داخل ہو چکا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3950916/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%D8%AE%D9%84%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B1%D8%AD%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84-%DB%81%D9%88-%DA%86%DA%A9%D8%A7-%DB%81%DB%92
پارلیمنٹ کے اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نصاب کے کھونے کے بعد صدر جمہوریہ کے نئے انتخاب کے لئے لبنانی پارلیمنٹ کی چوتھی کوشش ناکام ہو گئی ہے اور یہ وہی منظر نامہ ہے جو پچھلے اجلاسوں میں بار بار ہوا ہے لیکن کل جو نئی بات پیش آئی ہے وہ یہ ہے کہ پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے صدر مائکل عون کی مدت ختم ہونے سے تقریباً ایک ہفتہ قبل نئے سیشن کی دعوت دینے سے انکار کردیا ہے جو اگلے اتوار کو اپنی مدت ختم ہونے سے ایک دن پہلے بعبدا پیلس سے رخصت ہو جائیں گے اور اس طرح ان کے عہدے میں خلاء ہوگی اور وہ اپنے منصب کو نئے صدر کے حوالے نہیں کر سکیں گے۔
اسپیکر بری نئے انتخابی اجلاس کی تاریخ طے نہ کرنے کے اپنے جواز کے بارے میں زیادہ واضح نظر آئے ہیں اور انہوں نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ انتخابی اجلاس ایک ناکام اور بیکار کھیل بن چکے ہیں جن کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور اسی وجہ سے میں اس کے بجائے میں سیاسی قوتوں کے درمیان گفت وشنید کرنے کی کوشش کروں گا اور انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے مندوبین کو سیاسی قوتوں کے پاس بھیجنا شروع کر دیا ہے تاکہ وہ صدارتی انتخابات کے لئے قومی مکالمے کے انعقاد کے امکان کے بارے میں ان کی رائے حاصل کر سکیں جس سے لبنانیوں کو اپنے ملک کو درپیش خطرناک بحرانوں سے نکلنے کی امید مل سکے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔