روس اپنی فوج کو یوکرین کے گندے بم کے لئے تیار کر رہا ہے

گزشتہ اگست کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو اپنے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
گزشتہ اگست کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو اپنے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
TT

روس اپنی فوج کو یوکرین کے گندے بم کے لئے تیار کر رہا ہے

گزشتہ اگست کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو اپنے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
گزشتہ اگست کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو اپنے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
ایک طرف امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے ایک مشترکہ بیان میں یوکرین کی جانب سے "ڈرٹی بم" استعمال کرنے کی تیاریوں کے بارے میں روسی بات کو جھوٹے الزامات کے طور پر بیان کیا ہے جسے جنگ کو بڑھانے کے لئے بہانے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے وہیں دوسری طرف ماسکو اس کے خوف پر قائم ہے کیونکہ روسی وزارت دفاع نے جوہری، حیاتیاتی اور کیمیائی مواد کے تحفظ کے لئے افواج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف کی زبانی کہا ہے کہ اس نے اپنی افواج کو تابکار آلودگی کے حالات میں کام کرنے کے لئے تیار کیا ہے جس سے غیر روایتی ہتھیار کے ذریعہ تصادم کے خدشات کو تقویت مل رہی ہے۔

روسی فوج کے چیف آف سٹاف ویلری گیراسیموف نے پیر کو اپنے امریکی ہم منصب جنرل مارک ملی اور برطانوی ایڈمرل ٹونی راڈاکن کے ساتھ ہونے والی بات چیت کا موضوع یوکرین کے گندے بم کے استعمال کا امکان بنایا ہے جیسا کہ روسی وزارت دفاع کے ایک بیان میں بات سامنے آئی ہے اور برطانوی وزارت دفاع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ راداکن نے اس گفتگو کے دوران روس کے ان الزامات کو مسترد کر دیا جس میں باور کرایا گیا ہے کہ یوکرین ایسے اقدامات کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جو تنازعہ کو بڑھا دیں گے۔(۔۔۔)

منگل 30 ربیع الاول 1444ہجری -  25 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16037]    



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]