روس اپنی فوج کو یوکرین کے گندے بم کے لئے تیار کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3950926/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC-%DA%A9%D9%88-%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%DA%AF%D9%86%D8%AF%DB%92-%D8%A8%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
روس اپنی فوج کو یوکرین کے گندے بم کے لئے تیار کر رہا ہے
گزشتہ اگست کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو اپنے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
ایک طرف امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے ایک مشترکہ بیان میں یوکرین کی جانب سے "ڈرٹی بم" استعمال کرنے کی تیاریوں کے بارے میں روسی بات کو جھوٹے الزامات کے طور پر بیان کیا ہے جسے جنگ کو بڑھانے کے لئے بہانے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے وہیں دوسری طرف ماسکو اس کے خوف پر قائم ہے کیونکہ روسی وزارت دفاع نے جوہری، حیاتیاتی اور کیمیائی مواد کے تحفظ کے لئے افواج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف کی زبانی کہا ہے کہ اس نے اپنی افواج کو تابکار آلودگی کے حالات میں کام کرنے کے لئے تیار کیا ہے جس سے غیر روایتی ہتھیار کے ذریعہ تصادم کے خدشات کو تقویت مل رہی ہے۔
روسی فوج کے چیف آف سٹاف ویلری گیراسیموف نے پیر کو اپنے امریکی ہم منصب جنرل مارک ملی اور برطانوی ایڈمرل ٹونی راڈاکن کے ساتھ ہونے والی بات چیت کا موضوع یوکرین کے گندے بم کے استعمال کا امکان بنایا ہے جیسا کہ روسی وزارت دفاع کے ایک بیان میں بات سامنے آئی ہے اور برطانوی وزارت دفاع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ راداکن نے اس گفتگو کے دوران روس کے ان الزامات کو مسترد کر دیا جس میں باور کرایا گیا ہے کہ یوکرین ایسے اقدامات کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جو تنازعہ کو بڑھا دیں گے۔(۔۔۔)
امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%89/4737341-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D8%BA%D8%B2%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D9%82%D8%A8%D9%84-%D9%BE%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%86%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"
آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔
دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)
منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]