کھیرسن "اسٹریٹ وار" کے لیے تیار

یوکرین کا ایک شہری کھیرسن کے قریب ایک گاؤں کو یوکرین کی افواج کے دوبارہ قبضے میں لینے کے بعد اپنے گھر کو مرمت کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای.پی.اے)
یوکرین کا ایک شہری کھیرسن کے قریب ایک گاؤں کو یوکرین کی افواج کے دوبارہ قبضے میں لینے کے بعد اپنے گھر کو مرمت کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای.پی.اے)
TT

کھیرسن "اسٹریٹ وار" کے لیے تیار

یوکرین کا ایک شہری کھیرسن کے قریب ایک گاؤں کو یوکرین کی افواج کے دوبارہ قبضے میں لینے کے بعد اپنے گھر کو مرمت کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای.پی.اے)
یوکرین کا ایک شہری کھیرسن کے قریب ایک گاؤں کو یوکرین کی افواج کے دوبارہ قبضے میں لینے کے بعد اپنے گھر کو مرمت کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای.پی.اے)

جنوبی یوکرین کے اسٹریٹیجک شہر کھیرسن میں "اسٹریٹ وار" کی تیاریوں کی روشنی میں روس اور یوکرین میں جنگ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جو کہ موسم سرما کی آمد پر اس خطے میں بڑھتی ہوئی زمینی مشکلات کے بارے میں دونوں اطراف میں پائے جانے والے خوف میں اضافے کے ساتھ ہے۔
یوکرین جنگ کو سردیوں کے موسم سے پہلے حل کرنے کی کوشش کرتا ہے، جو اس کی افواج کی پیشرفت میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ جب کہ روس اپنے دفاع کو مضبوط کرنے اور اس علاقے پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنے کے لئے تیزی سے سرگرداں ہے، جو یوکرین کے جنوب اور مشرق کے کھیرسن سمیت دیگر تین علاقوں میں ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد جنہیں وہ اپنی سرزمین کا حصہ بنا چکا ہے۔ مغربی رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں ماسکو کی جانب سے کئے گے شہری انخلا کے بعد کھیرسن "بھوتوں کا شہر" بن چکا ہے۔
اس کے مقابلے میں یوکرینی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ روسی فوجی یونٹس نے دریائے دنیبر کے کنارے باڑ بنا دی ہے اور ممکنہ فوجی انخلا کے لئے دائیں کنارے پر چھوٹی سی گزرگاہ چھوڑی ہے۔ ان رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ انخلا کی کاروائی کے دوران روس نے ماسکو کے وفادار تمام بینکوں اور سروس ڈپارٹمنٹس کے آلات اور ملازمین کے علاوہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کے آلات کو بھی نکال لیا۔(...)

بدھ - یکم ربیع الثانی 1444 ہجری - 26 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16038]
 



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]