شام کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کا ایک "تاریک" مطالعہ

بین الاقوامی ایلچی گیئر پیڈرسن (اے ایف پی)
بین الاقوامی ایلچی گیئر پیڈرسن (اے ایف پی)
TT

شام کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کا ایک "تاریک" مطالعہ

بین الاقوامی ایلچی گیئر پیڈرسن (اے ایف پی)
بین الاقوامی ایلچی گیئر پیڈرسن (اے ایف پی)

شام کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نے سیاسی عمل کے مستقبل، جس کے لئے بین الاقوامی تنظیم کئی سالوں سے شامی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان کوشش کر رہی ہے، کے بارے میں ایک تاریک مطالعہ پیش کیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد 2254 پر عمل درآمد کے ہدف سے "ہم بہت دور" ہیں۔ انہوں نے اس کی وجہ "سفارتی حقائق اور مشکل بنیادوں کو قرار دیا جو جامع حل کی جانب پیش رفت کو مشکل بنا دیتے ہیں۔"
شام کے بارے میں متعدد بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران پیڈرسن نے ایک "افسوسناک" بات کا اعتراف کیا کہ "سیاسی عمل نے شامی عوام کے لیے اب تک کچھ حاصل نہیں کیا۔" انہوں نے کہا کہ "اسٹرٹیجک تعطل کے باوجود، تنازعہ اب بھی پورے شام میں بہت فعال ہے،" انہوں نے اپوزیشن کے مسلح دھڑوں کے درمیان لڑائی کا حوالہ دیتے ہوئے زور دیا کہ تنظیم "داعش" اب بھی "ایک سنگین خطرہ ہے۔"(...)

بدھ - یکم ربیع الثانی 1444 ہجری - 26 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16038]
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]