شام کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کا ایک "تاریک" مطالعہ

بین الاقوامی ایلچی گیئر پیڈرسن (اے ایف پی)
بین الاقوامی ایلچی گیئر پیڈرسن (اے ایف پی)
TT

شام کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کا ایک "تاریک" مطالعہ

بین الاقوامی ایلچی گیئر پیڈرسن (اے ایف پی)
بین الاقوامی ایلچی گیئر پیڈرسن (اے ایف پی)

شام کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نے سیاسی عمل کے مستقبل، جس کے لئے بین الاقوامی تنظیم کئی سالوں سے شامی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان کوشش کر رہی ہے، کے بارے میں ایک تاریک مطالعہ پیش کیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد 2254 پر عمل درآمد کے ہدف سے "ہم بہت دور" ہیں۔ انہوں نے اس کی وجہ "سفارتی حقائق اور مشکل بنیادوں کو قرار دیا جو جامع حل کی جانب پیش رفت کو مشکل بنا دیتے ہیں۔"
شام کے بارے میں متعدد بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران پیڈرسن نے ایک "افسوسناک" بات کا اعتراف کیا کہ "سیاسی عمل نے شامی عوام کے لیے اب تک کچھ حاصل نہیں کیا۔" انہوں نے کہا کہ "اسٹرٹیجک تعطل کے باوجود، تنازعہ اب بھی پورے شام میں بہت فعال ہے،" انہوں نے اپوزیشن کے مسلح دھڑوں کے درمیان لڑائی کا حوالہ دیتے ہوئے زور دیا کہ تنظیم "داعش" اب بھی "ایک سنگین خطرہ ہے۔"(...)

بدھ - یکم ربیع الثانی 1444 ہجری - 26 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16038]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]