شام کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نے سیاسی عمل کے مستقبل، جس کے لئے بین الاقوامی تنظیم کئی سالوں سے شامی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان کوشش کر رہی ہے، کے بارے میں ایک تاریک مطالعہ پیش کیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد 2254 پر عمل درآمد کے ہدف سے "ہم بہت دور" ہیں۔ انہوں نے اس کی وجہ "سفارتی حقائق اور مشکل بنیادوں کو قرار دیا جو جامع حل کی جانب پیش رفت کو مشکل بنا دیتے ہیں۔"
شام کے بارے میں متعدد بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران پیڈرسن نے ایک "افسوسناک" بات کا اعتراف کیا کہ "سیاسی عمل نے شامی عوام کے لیے اب تک کچھ حاصل نہیں کیا۔" انہوں نے کہا کہ "اسٹرٹیجک تعطل کے باوجود، تنازعہ اب بھی پورے شام میں بہت فعال ہے،" انہوں نے اپوزیشن کے مسلح دھڑوں کے درمیان لڑائی کا حوالہ دیتے ہوئے زور دیا کہ تنظیم "داعش" اب بھی "ایک سنگین خطرہ ہے۔"(...)
بدھ - یکم ربیع الثانی 1444 ہجری - 26 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16038]