فلسطینی حکام نے بتایا کہ ایک سرگرم مسلح گروپ کے رہنما اور دیگر چار فلسطینیوں کو کل (منگل کے روز) قتل کر دیا گیا ہے، جو کہ مغربی کنارے کے شہر بابلس پر پیر اور منگل کی درمیانی شب اسرائیلی فوج کے چھاپے کے بعد ہے، جس کی وجہ سے کئی ہفتوں کی سب سے بڑی مسلح جھڑپیں شروع ہوئیں اور مغربی کنارے کے دیگر حصوں میں غصے کے جذبات کو بھڑکایا، جس کی وجہ سے مکمل ہڑتال اور تصادم دیکھنے میں آیا۔
اسرائیلی فوج نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس نے پورے نابلس میں اسنائپرز، کندھے سے فائر کرنے والے میزائلوں سے لیس فوجی اور داخلی سیکورٹی ادارے (شن بیٹ) کے افسران سمیت فورسز کو تعینات کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ان فورسز کی درجنوں مسلح افراد اور دیگر افراد جو پتھر پھینک رہے تھے اور ٹائروں کو آگ لگا رہے تھے ان کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں، اور اس آپریشن میں مقامی مسلح گروپ "عرین الاسود" سے تعلق رکھنے والے دھماکہ خیز مواد تیار کرنے والی ایک ورکشاپ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس آپریشن کے نتیجے میں "عرین الاسود" کے ایک رہنما 31 سالہ ودیح الحوح ہلاک ہوگئے ہیں، جن کے بارے میں اسرائیلیوں کا کہنا ہے کہ وہ پائپ بم بنانے اور گروپ کے لیے ہتھیار حاصل کرنے کے ذمہ دار تھے۔(...)
بدھ - یکم ربیع الثانی 1444 ہجری - 26 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16038]