سوناک برطانوی عوام کو مشکل فیصلوں کے لیے تیار کر رہے ہیں

کنگ چارلس III نے کل بکنگھم پیلس میں سوناک کو بطور وزیر اعظم تقرر کرنے پر ان سے مصافحہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)
کنگ چارلس III نے کل بکنگھم پیلس میں سوناک کو بطور وزیر اعظم تقرر کرنے پر ان سے مصافحہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

سوناک برطانوی عوام کو مشکل فیصلوں کے لیے تیار کر رہے ہیں

کنگ چارلس III نے کل بکنگھم پیلس میں سوناک کو بطور وزیر اعظم تقرر کرنے پر ان سے مصافحہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)
کنگ چارلس III نے کل بکنگھم پیلس میں سوناک کو بطور وزیر اعظم تقرر کرنے پر ان سے مصافحہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)

کنزرویٹو پارٹی کی قیادت میں اپنی جیت کے بعد کل کنگ چارلس III کی طرف سے بطور وزیراعظم تقرری کے بعد رشی سوناک تاریخ میں برطانوی حکومت کی سربراہی کرنے والے پہلے غیر سفید فام بھارتی نژاد بن گئے ہیں، جو کہ کچھ یورپی ممالک کے برعکس ہے جہاں "تارکین وطن فوبیا" کے رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور اور شدت پسند افراد اقتدار میں آ چکے ہیں۔
سوناک نے "10 ڈاؤننگ اسٹریٹ" پر وزیراعظم آفس کے سامنے اپنی پہلی تقریر میں اعلان کیا کہ وہ آنے والے چیلنجوں کے حجم سے خوفزدہ نہیں ہیں انہوں نے لِز  ٹیرس کی طرف سے چھوڑی گئی غلطیوں کی اصلاح کرنے کا عہد کیا، جنہوں نے چند روز قبل صرف 44 دن اس عہدے پر رہنے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔
سوناک نے برطانوی لوگوں کو "مشکل فیصلوں" سے خبردار کیا جو کیے جائیں گے۔ انہوں نے "امید" کے پیغام پر اصرار کرتے ہوئے کہا: "ہم ایک ایسا مستقبل بنائیں گے جو بہت سے لوگوں کی دی گئی قربانیوں کے لائق ہو... کل اور ہر دن امید سے بھرا ہوا ہوگا۔"(...)

بدھ - یکم ربیع الثانی 1444 ہجری - 26 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16038]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]