سعودی عرب نے پاکستان کے 6 قیدیوں کو رہا کر دیا ہے

سعودی عرب نے پاکستان کے 6 قیدیوں کو رہا کر دیا ہے
TT

سعودی عرب نے پاکستان کے 6 قیدیوں کو رہا کر دیا ہے

سعودی عرب نے پاکستان کے 6 قیدیوں کو رہا کر دیا ہے
سعودی وزارت داخلہ کے ایک سرکاری ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ان چھ پاکستانی شہریوں کو معاف کرنے اور رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے جنہیں گزشتہ رمضان میں گرفتار کیا گیا تھا اور یاد رہے کہ ان کی گرفتاری اس وقت ہوئی جب انہوں نے ایک پاکستانی خاتون اور اس کے ساتھیوں کو مسجد نبوی کے صحن میں توہین آمیز الفاظ کا نشانہ بنایا۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ شاہی حکم وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی جانب سے انہیں معاف کرنے کی درخواست کے جواب میں سامنے آیا ہے جنہوں نے گزشتہ روز سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔(۔۔۔)

جمعرات 02 ربیع الثانی 1444ہجری -  27 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16039]    



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]