سعودی ولی عہد کا 5 عرب ممالک میں سرمایہ کاری کے لیے علاقائی کمپنیوں کے قیام کا اعلان

سعودی ولی عہد کا 5 عرب ممالک میں سرمایہ کاری کے لیے علاقائی کمپنیوں کے قیام کا اعلان
TT

سعودی ولی عہد کا 5 عرب ممالک میں سرمایہ کاری کے لیے علاقائی کمپنیوں کے قیام کا اعلان

سعودی ولی عہد کا 5 عرب ممالک میں سرمایہ کاری کے لیے علاقائی کمپنیوں کے قیام کا اعلان

سعودی ولی عہد اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان  نے کل (بروز بدھ) 5 علاقائی کمپنیوں کے قیام کا اعلان کیا جن کا مقصد 5 عرب ممالک میں مختلف شعبوں میں پائے جانے والے مواقعوں میں 90 بلین ریال (24 بلین ڈالر) تک کی سرمایہ کاری کرنا ہے۔
جن ممالک میں یہ سرمایہ کار کمپنیاں کام کرنا چاہتی ہیں ان میں اردن، بحرین، سوڈان، عراق اور عمان شامل ہیں، جب کہ گزشتہ اگست میں مصر نے سعودی-مصری سرمایہ کار کمپنی کے آغاز کا مشاہدہ کیا۔
یہ اعلان دارالحکومت ریاض میں منعقدہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کے چھٹے سیشن کے دوسرے دن کی سرگرمیوں کے دوران کیا گیا، جس میں دنیا بھر کے سرمایہ کاروں، جدت پسندوں اور رہنماؤں نے شرکت کی۔ جہاں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کمپنیاں انفراسٹرکچر، رئیل اسٹیٹ کی ترقی، کان کنی، صحت کی دیکھ بھال، مالیاتی خدمات، خوراک، زراعت، مینوفیکچرنگ، مواصلات، ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔(...)

جمعرات - 2 ربیع الثانی 1444 ہجری - 27 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16039]

 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]