السوڈانی کی حکومت آج پارلیمنٹ کے سامنے اعتماد حاصل کرے گی: عراق

دو روز قبل وسطی بغداد میں السوڈانی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین (اے ایف پی)
دو روز قبل وسطی بغداد میں السوڈانی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین (اے ایف پی)
TT

السوڈانی کی حکومت آج پارلیمنٹ کے سامنے اعتماد حاصل کرے گی: عراق

دو روز قبل وسطی بغداد میں السوڈانی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین (اے ایف پی)
دو روز قبل وسطی بغداد میں السوڈانی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین (اے ایف پی)

عراق کے نئے وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے آج (بروز جمعرات) اعتماد کے اجلاس کے دوران پارلیمنٹ میں اپنی حکومت کے سامنے پیش ہونے کی درخواست پیش کی۔
2005 کے بعد سے اکثر عراقی حکومتوں کو سیکورٹی، سیاسی، اقتصادی اور سماجی متعدد مسائل اور چیلنجز اپنے پیشرووں سے وراثت میں ملے ہیں اور اس کا اطلاق سوڈانی کی حکومت پر بھی ہوتا ہے۔ تاہم وہ اپنے کام کا آغاز مرکزی بینک کے خزانے میں موجود 85 ارب ڈالر سے زائد زیزرو کیش سے کریں گے، اس کے علاوہ تقریباً 100 ٹن خالص سونا ہے جو پچھلی کسی حکومت کو میسر نہیں تھا، جس سے انہیں ملکی قیادت میں کامیاب ہونے کا موقع مل سکتا ہے۔
تاہم، "عام" چیلنجز ان کے منتظر ہیں، جن میں خاص طور پر "الصدری تحریک" کا چیلنج اور بغداد کی اتحادی حکومتوں اور صوبہ کردستان کے درمیان جاری مشکلات ہیں، جو کرکوک شہر اور دونوں فریقوں کے درمیان متنازعہ علاقوں کی صورتحال سے متعلق ہے۔ اس کے علاوہ تیل کا مسئلہ اور وفاقی بجٹ کے قوانین کے مطابق صوبے کا بغداد کو اس کا حصہ دینے سے انکار ہے، جبکہ دوسری طرف بغداد کی جانب سے صوبے کو بعض مالی واجبات کی ادائیگی میں اکثر گریز کیا جاتا ہے جو کہ خستہ حال انفراسٹرکچر، توانائی، بجلی اور بدعنوانی کے مسائل کے خاتمے کی فائلوں کے علاوہ ہیں۔(...)

جمعرات - 2 ربیع الثانی 1444 ہجری - 27 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16039]
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]