عراق کے نئے وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے آج (بروز جمعرات) اعتماد کے اجلاس کے دوران پارلیمنٹ میں اپنی حکومت کے سامنے پیش ہونے کی درخواست پیش کی۔
2005 کے بعد سے اکثر عراقی حکومتوں کو سیکورٹی، سیاسی، اقتصادی اور سماجی متعدد مسائل اور چیلنجز اپنے پیشرووں سے وراثت میں ملے ہیں اور اس کا اطلاق سوڈانی کی حکومت پر بھی ہوتا ہے۔ تاہم وہ اپنے کام کا آغاز مرکزی بینک کے خزانے میں موجود 85 ارب ڈالر سے زائد زیزرو کیش سے کریں گے، اس کے علاوہ تقریباً 100 ٹن خالص سونا ہے جو پچھلی کسی حکومت کو میسر نہیں تھا، جس سے انہیں ملکی قیادت میں کامیاب ہونے کا موقع مل سکتا ہے۔
تاہم، "عام" چیلنجز ان کے منتظر ہیں، جن میں خاص طور پر "الصدری تحریک" کا چیلنج اور بغداد کی اتحادی حکومتوں اور صوبہ کردستان کے درمیان جاری مشکلات ہیں، جو کرکوک شہر اور دونوں فریقوں کے درمیان متنازعہ علاقوں کی صورتحال سے متعلق ہے۔ اس کے علاوہ تیل کا مسئلہ اور وفاقی بجٹ کے قوانین کے مطابق صوبے کا بغداد کو اس کا حصہ دینے سے انکار ہے، جبکہ دوسری طرف بغداد کی جانب سے صوبے کو بعض مالی واجبات کی ادائیگی میں اکثر گریز کیا جاتا ہے جو کہ خستہ حال انفراسٹرکچر، توانائی، بجلی اور بدعنوانی کے مسائل کے خاتمے کی فائلوں کے علاوہ ہیں۔(...)
جمعرات - 2 ربیع الثانی 1444 ہجری - 27 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16039]