السوڈانی ایک سال کے اندر عراقی انتخابات کرانے کا عہد کر رہے ہیں

بغداد میں ایوان نمائندگان (پارلیمنٹ) کی عمارت کل نئی حکومت کو اعتماد دینے کے اجلاس سے پہلے (اے ایف پی)
بغداد میں ایوان نمائندگان (پارلیمنٹ) کی عمارت کل نئی حکومت کو اعتماد دینے کے اجلاس سے پہلے (اے ایف پی)
TT

السوڈانی ایک سال کے اندر عراقی انتخابات کرانے کا عہد کر رہے ہیں

بغداد میں ایوان نمائندگان (پارلیمنٹ) کی عمارت کل نئی حکومت کو اعتماد دینے کے اجلاس سے پہلے (اے ایف پی)
بغداد میں ایوان نمائندگان (پارلیمنٹ) کی عمارت کل نئی حکومت کو اعتماد دینے کے اجلاس سے پہلے (اے ایف پی)

محمد شیاع السوڈانی، جن کی حکومت نے عراقی پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل کیا ہے، نے کل جمعرات کے روز عہد کیا کہ وہ ایک سال کے اندر پارلیمانی انتخابات کرائیں گے، ذرائع کے مطابق یہ ایسی صورتحال سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ "الصدری تحریک" کے رہنما مقتدیٰ الصدر کو عدالت میں پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔
السوڈانی نے اپنی حکومت کے وزارتی طریقہ کار کی وضاحت کے دوران کہا کہ وہ "3 ماہ کے اندر پارلیمانی انتخابات کے قانون میں ترمیم کر کے ایک سال کے اندر قبل از وقت انتخابات کرانے کا عہد کرتے ہیں۔" اس کے علاوہ "حکومتی پروگرام کے تحت گورنریٹ کی سطح پر انتخابات کے انعقاد اور ان کے لیے تاریخ مقرر کرنے کا عزم کرتے ہیں۔" اسی طرح اس مجوزہ وزارتی طریقہ کار میں حکومت کی تشکیل کے بعد زیادہ سے زیادہ 90 دنوں کے اندر بدعنوانی سے لڑنے کے لیے موثر آلات تیار کرنے کے حکومتی عزم کی تصدیق کرنا بھی شامل ہے۔
السودانی نے یہ بھی اعلان کیا کہ "نگران حکومت کے تمام فیصلوں کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا، خاص طور پر اقتصادی، سیکورٹی اور غیر سوچی سمجھی تقرریوں کے فیصلوں پر، اس کے علاوہ تیل اور گیس پیدا کرنے والے گورنریٹوں کو پیٹرو ڈالر کے واجبات کی ادائیگی اور تیل پیداوار کرنے والے اور صفائی کرنے والے گورنریٹس کے لیے مختص نسبت کو واپس 5% پر لایا جائے گا۔" انہوں نے زور دیا کہ "تمام بری، بحری اور فضائی سرحدی بندرگاہوں پر کسٹم پالیسی کو یکجا کرنے، غیر سرکاری بندرگاہوں کی بندش کے ساتھ ساتھ نافذ العمل قانون کے تحت دہشت گردی اور فوجی کارروائیوں سے متاثر ہونے والوں کو معاوضہ دینے کے لیے کافی بجٹ مختص کیا جائے گا۔"(...)

جمعہ - 3 ربیع الثانی 1444 ہجری - 28 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16040]
 



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]