زاہدان کے پولیس چیف کو برطرف کرنے کے باوجود ایران میں مظاہرے بھڑک اٹھے ہیں

زاہدان میں کل احتجاجی مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹوئٹر)
زاہدان میں کل احتجاجی مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹوئٹر)
TT

زاہدان کے پولیس چیف کو برطرف کرنے کے باوجود ایران میں مظاہرے بھڑک اٹھے ہیں

زاہدان میں کل احتجاجی مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹوئٹر)
زاہدان میں کل احتجاجی مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹوئٹر)
نوجوان کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ایرانی حکومت مخالف ریلیاں تیزی کے ساتھ روز بروز آگے بڑھ رہی ہیں جو آج ساتویں ہفتے میں داخل ہو گئی ہیں اور ہزاروں مظاہرین گزشتہ روز جنوب مشرقی شہر زاہدان کے مرکز میں اترے ہیں اور سپریم لیڈر علی خامنئی کی مذمت میں نعرے لگا رہے ہیں۔

سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے فائرنگ اور آنسو گیس داغے ہیں جس کے اگلے روز ہی سیکیورٹی اہلکاروں کو برطرف کیا گیا جن میں زاہدان کے پولیس سربراہ بھی شامل ہیں اور سیکیورٹی کونسل نے کہا ہے کہ مسلح مخالفین ہی تھے جنہوں نے جھڑپیں شروع کی ہے جس کی وجہ سے بے گناہوں کی ہلاکت ہوئی ہے لیکن انہوں نے پولیس کی طرف سے کمیوں کی موجودگی کو تسلیم کیا ہے اور ویڈیو ریکارڈنگ میں زاہدان میں نماز جمعہ کی جگہ مکی مسجد اور آس پاس کی گلیوں میں خون کے نشانات دکھائے گئے ہیں اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

ملک کے شمال مغرب میں مہا آباد میں جمعرات کو ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات میں سینکڑوں افراد کے شرکت کے بعد فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں ہیں اور ایرانی پارلیمنٹ میں شہر کے نمائندے، نمائندہ جلال محمود زادہ نے سیکورٹی فورسز کو ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پرامن ریلیوں میں گولہ بارود کا استعمال کیوں کرتے ہیں؟(۔۔۔)

ہفتہ 04 ربیع الثانی 1444ہجری -  29 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16041]    



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]