سعودی عرب نے اپنے اولمپیاڈ کا آغاز عالمی افتتاح کے ساتھ کیا ہے

افتتاحی مارچ میں شرکت کے دوران سعودی کھلاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
افتتاحی مارچ میں شرکت کے دوران سعودی کھلاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب نے اپنے اولمپیاڈ کا آغاز عالمی افتتاح کے ساتھ کیا ہے

افتتاحی مارچ میں شرکت کے دوران سعودی کھلاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
افتتاحی مارچ میں شرکت کے دوران سعودی کھلاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز سعودیوں نے شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی نیابت میں ریاض کے شہزادے فیصل بن بندر کی موجودگی میں اپنے پہلے کھیلوں کے اولمپیاڈ "سعودی گیمز 2022" کا آغاز ایک تاریخی اور عالمی افتتاح کے ساتھ کیا ہے جس میں مختلف ممالک کی کھیلوں کی شخصیات اور ملک اور بیرون ملک سے ہزاروں شائقین نے شرکت کی ہے۔

سیشن کا عظیم الشان مشعل ریاض کے کنگ فہد انٹرنیشنل اسٹیڈیم کے زیر اہتمام ایک تاریخی منظر میں روشن کیا گیا اور افتتاحی تقریب میں انسانی صلاحیتوں اور تکنیکی صلاحیتوں کو ملایا گیا ہے جس نے پردے کے پیچھے سامعین اور ناظرین کے لئے بصری چکاچوند کی کیفیت پیدا کردی اور سامعین نے لائیو میوزیکل شو کا لطف بھی اٹھایا۔

تقریب میں مملکت کی تاریخ کے سب سے بڑے اسپورٹس مارچ کا مشاہدہ کیا گیا ہے جس میں مملکت کے مختلف علاقوں سے 200 کلبوں کے 6000 مرد اور خواتین کھلاڑیوں نے شرکت کی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 04 ربیع الثانی 1444ہجری -  29 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16041]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]