مصری مصنف بہا طاہر کی وفات ہو چکی ہے

بہا طاہر
بہا طاہر
TT

مصری مصنف بہا طاہر کی وفات ہو چکی ہے

بہا طاہر
بہا طاہر
مصری مصنف بہا طاہر جمعرات کی شام 87 سال کی عمر میں انتقال کرگئے ہیں اس مرح عربی ناول کا ایک روشن چراغ بجھ گیا ہے جبکہ مرحوم نے اپنے اس سفر میں (سن سیٹ نخلستان، میری خالہ صفیہ اور خانقاہ اور جلاوطنی میں محبت) جیسے شاہکار کاموں کی ایک بڑی تعداد کے ذریعے اپنے مضبوط اور انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ مصری ناقدین کے مطابق مرحوم کی کہانیوں اور ناولوں میں بنیادی خصوصیت ان کی انسانی فطرت اور جدید انسان کی روحانی حالت کا اظہار ہے۔

مرحوم کی تخلیقات کا کئی زبانوں میں ترجمہ کیا جا چکا ہے جیسا کہ ان کی ناول "میری خالہ صفیہ اور خانقاہ" کا دس زبانوں میں ترجمہ ہوا ہے اور اسی طرح اسے اسی نام سے ڈرامہ سیریز میں بھی تبدیل کیا جا چکا ہے اور ساتھ ہی ناول "سن سیٹ نخلستان" کو اسی نام سے ایک سیریز میں تبدیل کیا گیا جا چکا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 04 ربیع الثانی 1444ہجری -  29 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16041]    



نسل پرستانہ گفتگو کو اجاگر کرنے میں خلیجی ناول کا کردار

فريد رمضان – ڈاکٹر فهد حسين - ڈاکٹر حسن النعمي - فهد الهندال - يوسف المحيميد کو دیکھا جا سکتا ہے
فريد رمضان – ڈاکٹر فهد حسين - ڈاکٹر حسن النعمي - فهد الهندال - يوسف المحيميد کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

نسل پرستانہ گفتگو کو اجاگر کرنے میں خلیجی ناول کا کردار

فريد رمضان – ڈاکٹر فهد حسين - ڈاکٹر حسن النعمي - فهد الهندال - يوسف المحيميد کو دیکھا جا سکتا ہے
فريد رمضان – ڈاکٹر فهد حسين - ڈاکٹر حسن النعمي - فهد الهندال - يوسف المحيميد کو دیکھا جا سکتا ہے
عالمی سطح پر نسل پرستی کے مسئلے نے افریقی امریکی شہری جارج فلائیڈ کے قتل کے ساتھ ہونے والے مظاہروں کے بعد نسل پرستی کی مذمت کرنے اور اس کی بیان بازی کو بے نقاب کرنے کا موقع پیش کیا ہے۔

خلیج میں اور جب سے اظہار رائے کی آزادی کا دائرہ وسیع ہوا تو نسل پرستی کے افشا کو بے نقاب کرنے، انکشاف کرنے اور اسے ختم کرنے کے لئے ادب کا کردار خاص طور پر افسانہ نگاروں کا کردار سامنے آیا ہے  اور خاموش امور میں ناول نگاروں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے  اور اس کی قابل مذمت شکلوں میں نسل پرستی کا مقابلہ کرنے والے جرتمندانہ اقدامات کی رفتار میں اضافہ بھی ہوا ہے۔

سعودی ناول کو نسل پرستی کے سلسلہ میں ایک پرکشش مادے کی حیثیت سے مقام ملا ہے اور یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس نے علاقوں کے مابین تفریق پر توجہ مرکوز کی ہے لیکن انفرادی رویہ یا طرز عمل کے ذریعہ اور دوچار شخصیات کے ذریعہ اسے دوری کا سامنا ہوا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 29 شوال المکرم 1441 ہجرى - 21 جون 2020ء شماره نمبر [15181]