یوکرین میں امن کے لیے چین کے تجویز کردہ امن منصوبے پر روسی صدارت کی جانب سے پہلے ردعمل کے طور پر کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کل اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ، "کریملن چینی دوستوں کے منصوبے کو بہت اہمیت دیتا ہے، لیکن اس کی تفصیلات کو محتاط تجزیہ اور حساب سے مشروط کیا جانا چاہیے جو کہ ایک طویل اور تھکا دینے والا عمل ہے۔"
جب کہ منصوبے کے حوالے سے یہ توقعات پیدا ہو گئی تھیں کہ ماسکو عوامی سطح پر اس اقدام کا خیر مقدم کرے گا اور خاص طور پر اس میں "ممالک کی خودمختاری اور ان کی سالمیت کے احترام" کے بارے میں پہلی شق میں بیان کی گئی کچھ تفصیلات پر اپنے تحفظات ظاہر کرے گا۔ ماسکو کا خیال ہے کہ یہ نقطہ نظر اس کے مفادات پر پورا نہیں اترتا، جس میں خاص طور پر گزشتہ موسم خزاں میں سابق الحاق شدہ کریمیا اور یوکرین کے نئے حصوں سے یوکرین کے پیچھے نہ ہٹنے پر زور دیا گیا ہے۔
اسی طرح پیسکوف نے روس پر عائد یورپی پابندیوں کے حالیہ پیکج کو چیلنج کرتے ہوئے اسے "فضول" قرار دیا اور کہا کہ "یہ واضح ہے کہ وہ صرف نئی فہرستیں تیار کرنے کے لیے ایسے لوگوں کو شامل کر رہے ہیں جن کا پابندیوں کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔" (...)
جب کہ منصوبے کے حوالے سے یہ توقعات پیدا ہو گئی تھیں کہ ماسکو عوامی سطح پر اس اقدام کا خیر مقدم کرے گا اور خاص طور پر اس میں "ممالک کی خودمختاری اور ان کی سالمیت کے احترام" کے بارے میں پہلی شق میں بیان کی گئی کچھ تفصیلات پر اپنے تحفظات ظاہر کرے گا۔ ماسکو کا خیال ہے کہ یہ نقطہ نظر اس کے مفادات پر پورا نہیں اترتا، جس میں خاص طور پر گزشتہ موسم خزاں میں سابق الحاق شدہ کریمیا اور یوکرین کے نئے حصوں سے یوکرین کے پیچھے نہ ہٹنے پر زور دیا گیا ہے۔
اسی طرح پیسکوف نے روس پر عائد یورپی پابندیوں کے حالیہ پیکج کو چیلنج کرتے ہوئے اسے "فضول" قرار دیا اور کہا کہ "یہ واضح ہے کہ وہ صرف نئی فہرستیں تیار کرنے کے لیے ایسے لوگوں کو شامل کر رہے ہیں جن کا پابندیوں کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔" (...)
منگل - 7 شعبان 1444 ہجری - 28 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16163]