روس نے "چینی منصوبہ" کی اہمیت کو کم کر دیا

ماسکو کا مغربی پابندیوں کو چیلنج اور دوبارہ "ایٹمی جنگ" کا اشارہ... اور "سی آئی اے" نے اسے "سنگین نتائج" سے خبردار کیا

کل کیف میں یوکرینی افسران تباہ شدہ روسی فوجی گاڑیوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
کل کیف میں یوکرینی افسران تباہ شدہ روسی فوجی گاڑیوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

روس نے "چینی منصوبہ" کی اہمیت کو کم کر دیا

کل کیف میں یوکرینی افسران تباہ شدہ روسی فوجی گاڑیوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
کل کیف میں یوکرینی افسران تباہ شدہ روسی فوجی گاڑیوں کے سامنے سے گزر رہے ہیں (اے ایف پی)
یوکرین میں امن کے لیے چین کے تجویز کردہ امن منصوبے پر روسی صدارت کی جانب سے پہلے ردعمل کے طور پر کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کل اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ، "کریملن چینی دوستوں کے منصوبے کو بہت اہمیت دیتا ہے، لیکن اس کی تفصیلات کو محتاط تجزیہ اور حساب سے مشروط کیا جانا چاہیے جو کہ ایک طویل اور تھکا دینے والا عمل ہے۔"
جب کہ منصوبے کے حوالے سے یہ توقعات پیدا ہو گئی تھیں کہ ماسکو عوامی سطح پر اس اقدام کا خیر مقدم کرے گا اور خاص طور پر اس میں "ممالک کی خودمختاری اور ان کی سالمیت کے احترام" کے بارے میں پہلی شق میں بیان کی گئی کچھ تفصیلات پر اپنے تحفظات ظاہر کرے گا۔ ماسکو کا خیال ہے کہ یہ نقطہ نظر اس کے مفادات پر پورا نہیں اترتا، جس میں خاص طور پر گزشتہ موسم خزاں میں سابق الحاق شدہ کریمیا اور یوکرین کے نئے حصوں سے یوکرین کے پیچھے نہ ہٹنے پر زور دیا گیا ہے۔
اسی طرح پیسکوف نے روس پر عائد یورپی پابندیوں کے حالیہ پیکج کو چیلنج کرتے ہوئے اسے "فضول" قرار دیا اور کہا کہ "یہ واضح ہے کہ وہ صرف نئی فہرستیں تیار کرنے کے لیے ایسے لوگوں کو شامل کر رہے ہیں جن کا پابندیوں کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔" (...)

منگل - 7 شعبان 1444 ہجری - 28 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16163]

 



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]