سوڈان مسلح دھڑوں کا فوج میں ضم ہونے کا منتظر

سیاسی تصفیہ کے لیے "حتمی معاہدے" پر دستخط کے ساتھ

8 فروری کو خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
8 فروری کو خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
TT

سوڈان مسلح دھڑوں کا فوج میں ضم ہونے کا منتظر

8 فروری کو خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)
8 فروری کو خرطوم میں سول حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کا ایک منظر (اے ایف پی)

سوڈانی عوام سیکورٹی انتظامات پر تبادلہ خیال کے لیے ایک "ورکشاپ" کے آغاز کا انتظار کر رہے ہے جو شیڈول کے مطابق آئندہ چند روز میں مسلح دھڑوں، جس میں "تیز رفتار سپورٹ" فورسز بھی شامل ہیں، کو فوج میں ضم کرنے کے حوالے سے منعقد کی جائے گی، جیسا کہ ملک میں سیاسی بحران کے حل کے لئے "فریم ورک معاہدے" میں طے کیا گیا تھا۔
خود مختاری کونسل کے سابق رکن، محمد الفکی سلیمان نے کل ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ سیکورٹی اور فوجی اصلاحات کی ورکشاپ چند دنوں کے اندر میڈیا سے دور "فوجی علاقے" میں فوج اور عام شہریوں کی شرکت کے ساتھ منعقد کی جائے گی کیونکہ اس کا تعلق قومی سلامتی کے مسائل سے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورکشاپ میں "تیز رفتار سپورٹ" فورسز اور "جوبا امن معاہدے" پر دستخط کرنے والے مسلح دھڑوں کو ضم کرکے فوج کو متحد کرنے کے مسئلے کو حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا: "ہم نے (سیاسی تصفیے کے لیے) حتمی معاہدے پر دستخط کرکے انضمام کے انتظامات شروع کرنے کے پختہ وعدے حاصل کیے ہیں،" جو کہ 5 دسمبر کو فوج اور شہریوں کے درمیان طے پانے والے "فریم ورک معاہدے" پر مبنی ہے۔ (...)

منگل - 7 شعبان 1444 ہجری - 28 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16163]
 



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]