اقوام متحدہ کا اس سال لیبیا کے انتخابات کے لیے ایک نیا قدم

گزشتہ ہفتے نیویارک روانگی سے قبل باتیلی کی جانب سے "ٹوئٹر" پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر
گزشتہ ہفتے نیویارک روانگی سے قبل باتیلی کی جانب سے "ٹوئٹر" پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر
TT

اقوام متحدہ کا اس سال لیبیا کے انتخابات کے لیے ایک نیا قدم

گزشتہ ہفتے نیویارک روانگی سے قبل باتیلی کی جانب سے "ٹوئٹر" پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر
گزشتہ ہفتے نیویارک روانگی سے قبل باتیلی کی جانب سے "ٹوئٹر" پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر

لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتیلی نے کل سلامتی کونسل کو بریفنگ دینے کے دوران اعلان کیا کہ وہ اس سال لیبیا میں قانون ساز اور صدارتی انتخابات منعقد کرانے کی راہ ہموار کرنے کے لیے ایک پہل کاری کا آغاز کریں گے اور ایک اعلیٰ سطح کی قیادتی کمیٹی تشکیل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی اہم سیاسی اداروں اور شخصیات کے نمائندوں، قبائلی رہنماؤں، سول سوسائٹی کی تنظیموں، سیکورٹی حکام اور دیگر دلچسپی رکھنے والے گروہوں کو جمع کرے گی۔
باتیلی نے پارلیمنٹ اور ریاست کی سپریم کونسل کو متفقہ آئینی بنیادوں پر اتفاق کرنے کے قابل بنانے کے لیے "موجودہ صورتحال کو تبدیل کرنے" کا مطالبہ کیا، جس کے نتیجے میں رواں سال کے دوران "جامع اور شفاف" صدارتی اور قانون ساز انتخابات کا اجرا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ سیاسی عمل "لیبیا کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق نہیں ہے جو اپنے لیڈروں کو منتخب کرنے اور اپنے سیاسی اداروں کو سرگرم کرنا چاہتے ہیں۔" ان کا کہنا ہے کہ "لیبیوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے،" اب وہ "2023 میں جامع اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے سیاسی اداکاروں کی مرضی اور خواہش پر سوال اٹھاتے ہیں۔"(...)

منگل - 7 شعبان 1444 ہجری - 28 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16163]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]