شیراک نے بش کو صدام کا تختہ الٹ کر "نازک موزیک" کو ختم کرنے سے خبردار کیا

سفیر مونٹاگن نے فرانسیسی صدر کی گفتگو کو نقل کیا کہ "روس ہمارے قدموں کے لیے ڈورمیٹ نہیں ہے"

بش اور شیراک... عراق جنگ پر ایک بڑا اختلاف (گیٹی)
بش اور شیراک... عراق جنگ پر ایک بڑا اختلاف (گیٹی)
TT

شیراک نے بش کو صدام کا تختہ الٹ کر "نازک موزیک" کو ختم کرنے سے خبردار کیا

بش اور شیراک... عراق جنگ پر ایک بڑا اختلاف (گیٹی)
بش اور شیراک... عراق جنگ پر ایک بڑا اختلاف (گیٹی)

فرانس کے سابق سفیر موریس گورڈو مونٹاگن نے اپنی کتاب "دوسرے ہمارے جیسے نہیں سوچتے (Others Don't Think Like us)" میں فرانس کے سابق صدر جیک شیراک کی حکومت اور امریکی صدر جارج بش کی انتظامیہ کے درمیان 2003 میں دوسری خیلجی جنگ سے بچنے کے لیے ہونے والی بات چیت کی تفصیلات بیان کی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ فرانسیسیوں نے خبردار کیا تھا کہ جنگ عراق میں "نازک موزیک کو ختم کرنے" کا باعث بنے گی، لیکن امریکیوں نے اسے نظر انداز کر کے جنگ پر مُصر رہے۔
مونٹاگن نے اپنی کتاب کا چوتھا باب عراق جنگ کے لیے خاص کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ 2002 کے آغاز سے یہ بات واضح ہو چکی تھی کہ بُش جنگ کے لیے رائے عامہ تیار کر رہے ہیں جس کا مقصد بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے مبینہ ہتھیار رکھنے کے بہانے صدام حسین کی حکومت کو ہدف بنانا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیراک کو امید تھی کہ فوجی آپریشن کے ذریعے صدام کا تختہ الٹنا "نازک موزیک کو ختم کرنے کا باعث بنے گا اور یہ ایک بڑی اسٹریٹجک غلطی ہوگی۔" (...)

منگل - 7 شعبان 1444 ہجری - 28 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16163]
 



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]