یمن میں انسانی بنیادوں پر 1.2 بلین ڈالر امداد کے بین الاقوامی وعدے

جب کہ اقوام متحدہ نے 2023 کے دوران 4.3 بلین ڈالر کی درخواست کی

اقوام متحدہ کے ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس جنیوا میں یمن میں انسانی بحران کے لیے ڈونرز کانفرنس سے قبل مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس جنیوا میں یمن میں انسانی بحران کے لیے ڈونرز کانفرنس سے قبل مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
TT

یمن میں انسانی بنیادوں پر 1.2 بلین ڈالر امداد کے بین الاقوامی وعدے

اقوام متحدہ کے ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس جنیوا میں یمن میں انسانی بحران کے لیے ڈونرز کانفرنس سے قبل مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس جنیوا میں یمن میں انسانی بحران کے لیے ڈونرز کانفرنس سے قبل مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

کل سویڈن اور سوئٹزرلینڈ کے زیر اہتمام جنیوا میں یمن کے لیے انسانی بنیادوں پر امداد جمع کرنے کے لیے خصوصی کانفرنس کے دوران بین الاقوامی عطیہ دہندگان سے 1.2 بلین ڈالر کی رقم کے وعدے حاصل کیے گئے، جب کہ اقوام متحدہ یمن میں انسانی بنیادوں پر امدادی منصوبے کے لیے 4.3 بلین ڈالر کی رقم حاصل کرنے کی امید کر رہی تھی۔ جسے بین الاقوامی تنظیم نے ایک خطرے کے طور پر دیکھا ہے جو اس کے کچھ امدادی پروگراموں میں کمی کا باعث بنے گی۔
اقوام متحدہ میں انسانی بنیادوں پر سرگرمیوں کے ذمہ دار مارٹن گریفتھس نے کانفرنس کے اختتام پر کہا کہ "مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ آج ہمارے پاس 31 وعدوں کا اعلان کیا گیا ہے جن کی رقم تقریباً 1.2 بلین ڈالر ہے۔"
یاد رہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ، یورپی یونین، جرمنی اور برطانیہ عطیہ دہندگان کی فہرست میں سرفہرست ہیں، یہ رقم پچھلے سال ڈونرز کانفرنس کے دوران جمع کی گئی رقم کے نصف سے بھی کم ہے۔ (...)

منگل - 7 شعبان 1444 ہجری - 28 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16163]
 



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]