اٹلی کے قریب تارکین وطن کا سانحہ

کشتی کا پتھروں سے ٹکرانے کے سبب درجنوں افراد ہلاک

امدادی کارکن ڈوبنے والے تارکین وطن کی لاشیں جمع کر رہے ہیں (اے پی)
امدادی کارکن ڈوبنے والے تارکین وطن کی لاشیں جمع کر رہے ہیں (اے پی)
TT

اٹلی کے قریب تارکین وطن کا سانحہ

امدادی کارکن ڈوبنے والے تارکین وطن کی لاشیں جمع کر رہے ہیں (اے پی)
امدادی کارکن ڈوبنے والے تارکین وطن کی لاشیں جمع کر رہے ہیں (اے پی)

کل (اتوار) کی صبح اطالوی شہر کروتون کے قریب جنوبی علاقے کلابریا میں ایک کشتی ڈوبنے سے کم از کم 60 تارکین وطن ہلاک ہو گئے، جبکہ یورپی کمیشن کی صدر نے "پناہ کے حق" سے متعلق اصلاحات کے لیے "کوششوں کو دوگنا کرنے" پر زور دیا۔
کوسٹ گارڈ نے نشاندہی کی ہے کہ یہ کشتی تقریباً 120 افراد کو لے جا رہی تھی اور ساحل سے چند میٹر کے فاصلے پر چٹانوں سے ٹکرا گئی، جب کہ ریسکیو ٹیموں نے بتایا کہ کشتی میں "200 سے زائد افراد" سوار تھے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق ایران، پاکستان اور افغانستان سے ہے۔
اٹلی کے جنوب کے ساحلوں پر صبح ابھی اپنے آغاز میں تھی کہ جب سیاحتی قصبے ستئکاتو دی کورا کے رہائشی لوگ پولیس گاڑیوں اور ایمبولینسوں کے سائرن پر بیدار ہوئے اور وہ پتھریلے ساحل کی طرف بھاگے، جہاں ڈوبنے والوں کی لاشیں اور تھکے ہارے زندہ بچ جانے والوں کی لاشیں بکھری پڑی تھیں۔ (...)

پیر - 6 شعبان 1444 ہجری - 27 فروری 2023ء شمارہ نمبر [16162]
 



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]