کل منگل کے روز روس نے ڈرونز کے حملے پر حیرانگی کا اظہار کیا، جن میں سے ماسکو کے مضافات تک پہنچا، جو کہ ایک سال قبل جنگ شروع ہونے کے بعد سے پہلا واقعہ ہے۔ دریں اثنا صدر ولادیمیر پوٹن کی زیر صدارت وفاقی سیکیورٹی سروس (وزارت) کی قیادت نے اجلاس منعقد کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اپنی قومی سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے کا ہر طرح سے جواب دے گا۔
سیکیورٹی حکام نے اعلان کیا کہ بیلگوروڈ شہر کی گلیوں میں تین ڈرون مار گرائے گئے اور ادیگیا کے علاقے میں ایک "اڑنے والی چیز" کے گرنے کا مشاہدہ کیا گیا۔ لیکن سب سے حیران کن واقعہ یہ اعلان تھا کہ دارالحکومت ماسکو کے مضافات میں واقع قصبے کولومنا میں ایک ڈرون کو مار گرایا گیا اور مقامی حکام نے اعلان کیا کہ رات کے وقت جنوبی روس میں توابسی بندرگاہ میں ایک آئل ریفائنری میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔
سینٹ پیٹرزبرگ ایئر پورٹ پر کئی گھنٹوں کے لیے پروازوں کو جزوی طور پر روکنے کا فیصلہ کیا گیا اور کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اعلان کیا کہ "صدر (پوٹن) کو سینٹ پیٹرزبرگ پر فضائی حدود کی بندش سے متعلق تمام معلومات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔" (...)
بدھ - 8 شعبان 1444 ہجری - 01 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16164[