ڈرون کے ماسکو کے قریب پہنچنے پر روس حیران

کیف کی باخموت کے ارد گرد "صورتحال میں کشیدگی" کی تصدیق... اور ہتھیار بھیجنے میں بیجنگ کے ملوث ہونے کو خارج از امکان قرار دیا

ایک شخص کل صوبہ دونیتسک شہر چازیو یار میں بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کو دیکھ رہا ہے (رائٹرز)
ایک شخص کل صوبہ دونیتسک شہر چازیو یار میں بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کو دیکھ رہا ہے (رائٹرز)
TT

ڈرون کے ماسکو کے قریب پہنچنے پر روس حیران

ایک شخص کل صوبہ دونیتسک شہر چازیو یار میں بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کو دیکھ رہا ہے (رائٹرز)
ایک شخص کل صوبہ دونیتسک شہر چازیو یار میں بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کو دیکھ رہا ہے (رائٹرز)

کل منگل کے روز روس نے ڈرونز کے حملے پر حیرانگی کا اظہار کیا، جن میں سے ماسکو کے مضافات تک پہنچا، جو کہ ایک سال قبل جنگ شروع ہونے کے بعد سے پہلا واقعہ ہے۔ دریں اثنا صدر ولادیمیر پوٹن کی زیر صدارت وفاقی سیکیورٹی سروس (وزارت) کی قیادت نے اجلاس منعقد کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اپنی قومی سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے کا ہر طرح سے جواب دے گا۔
سیکیورٹی حکام نے اعلان کیا کہ بیلگوروڈ شہر کی گلیوں میں تین ڈرون مار گرائے گئے اور ادیگیا کے علاقے میں ایک "اڑنے والی چیز" کے گرنے کا مشاہدہ کیا گیا۔ لیکن سب سے حیران کن واقعہ یہ اعلان تھا کہ دارالحکومت ماسکو کے مضافات میں واقع قصبے کولومنا میں ایک ڈرون کو مار گرایا گیا اور مقامی حکام نے اعلان کیا کہ رات کے وقت جنوبی روس میں توابسی بندرگاہ میں ایک آئل ریفائنری میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔
سینٹ پیٹرزبرگ ایئر پورٹ پر کئی گھنٹوں کے لیے پروازوں کو جزوی طور پر روکنے کا فیصلہ کیا گیا اور کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اعلان کیا کہ "صدر (پوٹن) کو سینٹ پیٹرزبرگ پر فضائی حدود کی بندش سے متعلق تمام معلومات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔" (...)

بدھ - 8 شعبان 1444 ہجری - 01 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16164[
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]