ڈرون کے ماسکو کے قریب پہنچنے پر روس حیران

کیف کی باخموت کے ارد گرد "صورتحال میں کشیدگی" کی تصدیق... اور ہتھیار بھیجنے میں بیجنگ کے ملوث ہونے کو خارج از امکان قرار دیا

ایک شخص کل صوبہ دونیتسک شہر چازیو یار میں بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کو دیکھ رہا ہے (رائٹرز)
ایک شخص کل صوبہ دونیتسک شہر چازیو یار میں بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کو دیکھ رہا ہے (رائٹرز)
TT

ڈرون کے ماسکو کے قریب پہنچنے پر روس حیران

ایک شخص کل صوبہ دونیتسک شہر چازیو یار میں بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کو دیکھ رہا ہے (رائٹرز)
ایک شخص کل صوبہ دونیتسک شہر چازیو یار میں بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کو دیکھ رہا ہے (رائٹرز)

کل منگل کے روز روس نے ڈرونز کے حملے پر حیرانگی کا اظہار کیا، جن میں سے ماسکو کے مضافات تک پہنچا، جو کہ ایک سال قبل جنگ شروع ہونے کے بعد سے پہلا واقعہ ہے۔ دریں اثنا صدر ولادیمیر پوٹن کی زیر صدارت وفاقی سیکیورٹی سروس (وزارت) کی قیادت نے اجلاس منعقد کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اپنی قومی سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے کا ہر طرح سے جواب دے گا۔
سیکیورٹی حکام نے اعلان کیا کہ بیلگوروڈ شہر کی گلیوں میں تین ڈرون مار گرائے گئے اور ادیگیا کے علاقے میں ایک "اڑنے والی چیز" کے گرنے کا مشاہدہ کیا گیا۔ لیکن سب سے حیران کن واقعہ یہ اعلان تھا کہ دارالحکومت ماسکو کے مضافات میں واقع قصبے کولومنا میں ایک ڈرون کو مار گرایا گیا اور مقامی حکام نے اعلان کیا کہ رات کے وقت جنوبی روس میں توابسی بندرگاہ میں ایک آئل ریفائنری میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔
سینٹ پیٹرزبرگ ایئر پورٹ پر کئی گھنٹوں کے لیے پروازوں کو جزوی طور پر روکنے کا فیصلہ کیا گیا اور کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اعلان کیا کہ "صدر (پوٹن) کو سینٹ پیٹرزبرگ پر فضائی حدود کی بندش سے متعلق تمام معلومات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔" (...)

بدھ - 8 شعبان 1444 ہجری - 01 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16164[
 



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]