یمن حوثیوں کے خلاف "فیصلہ کن جنگ" کی دھمکی دے رہا ہے

اگر امن کی کوششیں ناکام رہیں

گذشتہ پیر کے روز یمنی وزیر اعظم (بائیں جانب) جنیوا میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ (سبا)
گذشتہ پیر کے روز یمنی وزیر اعظم (بائیں جانب) جنیوا میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ (سبا)
TT

یمن حوثیوں کے خلاف "فیصلہ کن جنگ" کی دھمکی دے رہا ہے

گذشتہ پیر کے روز یمنی وزیر اعظم (بائیں جانب) جنیوا میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ (سبا)
گذشتہ پیر کے روز یمنی وزیر اعظم (بائیں جانب) جنیوا میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ (سبا)

یمنی حکومت نے حوثی ملیشیا کی دہشت گردی کے خلاف مضبوط بین الاقوامی موقف اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر امن کی کوششیں ناکام ہوئیں تو حوثیوں کے خلاف "فیصلہ کن جنگ" شروع کر دی جائے گی۔ جو کہ خاص طور پر ان کی جانب سے فائر بندی کی خلاف ورزیوں میں اضافے اور ان کے زیر کنٹرول علاقوں میں عوام کے خلاف ان کے بڑھتے ہوئے جرائم کے سبب ہے۔
جنیوا میں ڈونرز کانفرنس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے ملاقات کے دوران وزیراعظم معین عبدالملک نے قیام امن کے لیے بین الاقوامی طریقہ کار کی خاطر حکومت اور "صدارتی قیادت کونسل" کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تہران میں حوثی ملیشیا اور اس کے حامیوں پر دباؤ ڈالنے کے لیے موقف اپنانے کی ضرورت ہے، تاکہ یمنی عوام کے خلاف مجرمانہ کارروائیوں کو روکا جا سکے۔ (...)

بدھ - 8 شعبان 1444 ہجری - 01 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16164]
 



اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
TT

اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)

اسرائیلی فوج کا شمالی غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کی ایک سرنگ پر کنٹرول کرنے کے بعد ایک فوجی گروپ اس سرنگ میں داخل ہوا، جبکہ ان کے ہاتھوں میں کچھ غیر معمولی سامان تھا، جب میں دھماکہ خیز مواد، روبوٹک سینسرز، یا براہ راست لڑائی کے لیے ہینڈ گن نہیں تھے، بلکہ اسٹیشنوں پر کرسر کو منتقل کرنے کے لیے میٹر بینڈ والے پرانے زمانے کے ریڈیو تھے۔

ان کا سرنگ میں اترنے کا مشن اس وقت مکمل ہو گیا جب ان کے آلات اسرائیل سے ریڈیو سگنل وصول کرنے کے قابل نہ رہے اور انہوں نے دیکھا کہ یہ پوائنٹ 10 اور 12 میٹر کے درمیان گہرا ہے، جو عام طور پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے سرنگ نیٹ ورک کی بالائی "منزل" ہوتی ہے۔

یہ تجربہ 4 جنوری کو اسرائیلی وزیر مواصلات شلومو قرائی کی درخواست پر کیا گیا، جنہوں نے ملک کے سب سے مشہور "ایف ایم" آرمی ریڈیو کی شارٹ ویو کو بڑھا کر پروگرام کو میڈیم ویوز "اے ایم" پر نشر کرنا شروع کیا ہے۔

"اے ایم" لہروں کی وسیع تر رسائی کا مطلب یہ ہے کہ پناہ گاہوں میں موجود شہریوں کو ہنگامی اپڈیٹس کے بارے میں بآسانی مطلع کرنا ہے۔ جب کہ غزہ میں موجود فوجیوں کو بھی اس سے فائدہ پہنچے گا، کیونکہ انہیں باخبر رہنے کے لیے ٹرانسسٹر ریڈیو کی اجازت ہے۔ جب کہ "حماس" ان کے جغرافیائی محل وقوع کا تعین نہ کرے اس خدشہ کے سبب ان سے اپنے موبائل فون جمع کروانے کو کہا جاتا ہے۔ (...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]