یمن حوثیوں کے خلاف "فیصلہ کن جنگ" کی دھمکی دے رہا ہے

اگر امن کی کوششیں ناکام رہیں

گذشتہ پیر کے روز یمنی وزیر اعظم (بائیں جانب) جنیوا میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ (سبا)
گذشتہ پیر کے روز یمنی وزیر اعظم (بائیں جانب) جنیوا میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ (سبا)
TT

یمن حوثیوں کے خلاف "فیصلہ کن جنگ" کی دھمکی دے رہا ہے

گذشتہ پیر کے روز یمنی وزیر اعظم (بائیں جانب) جنیوا میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ (سبا)
گذشتہ پیر کے روز یمنی وزیر اعظم (بائیں جانب) جنیوا میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ (سبا)

یمنی حکومت نے حوثی ملیشیا کی دہشت گردی کے خلاف مضبوط بین الاقوامی موقف اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر امن کی کوششیں ناکام ہوئیں تو حوثیوں کے خلاف "فیصلہ کن جنگ" شروع کر دی جائے گی۔ جو کہ خاص طور پر ان کی جانب سے فائر بندی کی خلاف ورزیوں میں اضافے اور ان کے زیر کنٹرول علاقوں میں عوام کے خلاف ان کے بڑھتے ہوئے جرائم کے سبب ہے۔
جنیوا میں ڈونرز کانفرنس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے ملاقات کے دوران وزیراعظم معین عبدالملک نے قیام امن کے لیے بین الاقوامی طریقہ کار کی خاطر حکومت اور "صدارتی قیادت کونسل" کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تہران میں حوثی ملیشیا اور اس کے حامیوں پر دباؤ ڈالنے کے لیے موقف اپنانے کی ضرورت ہے، تاکہ یمنی عوام کے خلاف مجرمانہ کارروائیوں کو روکا جا سکے۔ (...)

بدھ - 8 شعبان 1444 ہجری - 01 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16164]
 



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]