ایران میں طالبات کو زہر دینے کے معاملے پر ردعمل

حوثیوں کے لیے ایرانی ہتھیاروں کی نئی کھیپ روک دی گئی... اور افزودگی پر مغربی تشویش میں اضافہ

خلیج عمان میں ہتھیاروں کو ضبط کرنے کے آپریشن پر برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے تقسیم کی گئی ایک تصویر اور فریم میں وہ ہتھیاروں ہیں (اے ایف پی)
خلیج عمان میں ہتھیاروں کو ضبط کرنے کے آپریشن پر برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے تقسیم کی گئی ایک تصویر اور فریم میں وہ ہتھیاروں ہیں (اے ایف پی)
TT

ایران میں طالبات کو زہر دینے کے معاملے پر ردعمل

خلیج عمان میں ہتھیاروں کو ضبط کرنے کے آپریشن پر برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے تقسیم کی گئی ایک تصویر اور فریم میں وہ ہتھیاروں ہیں (اے ایف پی)
خلیج عمان میں ہتھیاروں کو ضبط کرنے کے آپریشن پر برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے تقسیم کی گئی ایک تصویر اور فریم میں وہ ہتھیاروں ہیں (اے ایف پی)

  ایران میں ہائی اسکول کے طلباء کو زہر دینے کا معاملہ مسلسل جاری ہے، ملک کے شمال مغرب میں واقع شہر اردبیل میں 40 سے زائد نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ جب کہ ٹیچرز یونینز کی رابطہ کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اردبیل میں اسکول کی طالبات کو زہریلی گیس کے حملے کا نشانہ بنایا گیا جس سے انہیں سانس لینے میں دشواری، گلے میں خراش، کمزوری اور متلی کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب تہران میں ایک طالبہ کی والدہ پر سویلین کپڑوں میں سیکورٹی فورسز کے حملے کی ویڈیو ریکارڈنگ نے ایرانیوں میں بڑے پیمانے پر تنازعہ کو جنم دیا۔
اقوام متحدہ کے ادارے "یونیسیف" نے "ٹویٹر" پر کہا کہ وہ "اسکولوں میں طالبات کو زہر دینے کے واقعات کی خبروں کی نگرانی کر رہا ہے۔" اسی طرح بدھ کی شام امریکی وزارت خارجہ نے ایران پر زور دیا کہ وہ ان رپورٹس کی تحقیقات کرے کہ گزشتہ مہینوں کے دوران مختلف اسکولوں میں طالبات کو زہریلے حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ (...)

جمعہ - 10 شعبان 1444 ہجری - 03 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16166]
 



مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
TT

مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)

ایرانی مظاہروں میں زیرحراست افراد کے حالات کی پیروی کرنے والی ایک کمیٹی نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہسا امینی کی ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر تہران اور دیگر شہروں میں کم از کم 600 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کمیٹی نے بتایا کہ حکام نے زیادہ تر خواتین قیدیوں کو مالی ضمانت پر رہا کیا، دریں اثنا اس جانب بھی اشارہ کیا کہ درجنوں خواتین کو ایرانی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا گیا ہے۔

ایران سے باہر فارسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حکام نے 130 خواتین قیدیوں کو تفتیشی عمل کے مکمل ہونے اور ان کی مستقبل کا فیصلہ ہونے تک انہیں قرچک جیل کے عارضی سیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔

کمیٹی نے نشاندہی کی کہ ایرانی شہروں میں سیکورٹی سروسز کی جانب سے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کے دوران 118 خواتین قیدیوں کی شناخت کی گئی۔

یاد رہے کہ 16 ستمبر 2022 کو ایرانی اخلاقی پولیس نے ناقص حجاب پہننے کے الزام میں 22 سالہ نوجوان ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کو گرفتار کیا تھا جو دوران حراست کوما میں جانے کے 3 دن بعد انتقال کر گئی تھی۔(...)

جمعہ-07 ربیع الاول 1445ہجری، 22 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16369]