ویانا کے بشپ نفرت کا مقابلہ کرنے کے لیے "مکہ دستاویز" کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں

انہوں نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ آزادئ اظہار اسلام کی توہین سے پاک ہے

کارڈینل ڈاکٹر کرسٹوف شونبرون (تصویر: عبدالعزیز العریفی)
کارڈینل ڈاکٹر کرسٹوف شونبرون (تصویر: عبدالعزیز العریفی)
TT

ویانا کے بشپ نفرت کا مقابلہ کرنے کے لیے "مکہ دستاویز" کی اہمیت پر زور دے رہے ہیں

کارڈینل ڈاکٹر کرسٹوف شونبرون (تصویر: عبدالعزیز العریفی)
کارڈینل ڈاکٹر کرسٹوف شونبرون (تصویر: عبدالعزیز العریفی)

ویانا کے کارڈینل آرچ بشپ ڈاکٹر کرسٹوف شونبرن نے نفرت و انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کرنے، رواداری و بقائے باہمی کو پھیلانے، آسمانی مذاہب کی اقدار کی تعظیم کرنے اور مشترکہ نظریات کو پیش کرنے کے عزم میں مکہ دستاویز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے دین اسلام کو دہشت گردی اور تنگ نظری کے مظاہر سے الگ کرنے کی سعودی کاوشوں کی ستائش کی۔
ویانا کے آرچ بشپ نے ریاض میں "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ وہ مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد العیسیٰ کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں، انہوں نے اس دعوت پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پہلی بار سعودی سرزمین پر قدم رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ العیسیٰ کے ساتھ ملاقات کے دوران انہوں نے "واضح طور پر محسوس کیا" کہ اسلام کو دہشت گردی اور تنگ نظری سے الگ کرنے کے لیے "مکمل، بھرپور اور بہتر انداز میں" کوشش کی ضرورت ہے "جس میں اسے غلط انداز میں رکھا گیاہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "مسلم ورلڈ لیگ کی طرف سے اسلام کے حقیقی نظریہ وضاحت کے لیے واضح اہتمام کیا جا رہا ہے۔" (...)

جمعہ - 10 شعبان 1444 ہجری - 03 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16166]

 



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]