لبنانیوں کو خودکشی کی حد تک معاشی مشکلات کا سامنا

ان کا ملک دنیا میں سب سے زیادہ مہنگائی میں زمبابوے کا حریف ہے

لبنانیوں کو خودکشی کی حد تک معاشی مشکلات کا سامنا
TT

لبنانیوں کو خودکشی کی حد تک معاشی مشکلات کا سامنا

لبنانیوں کو خودکشی کی حد تک معاشی مشکلات کا سامنا

گزشتہ روز جنوبی لبنان کے گاؤں جرجوع میں اپنے گھر کے سامنے کھڑے (32 سالہ) موسی الشامی نامی لبنانی نوجوان کا ایک آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر پھیل گیا، جس میں وہ اپنے دوست سے کہہ رہا ہے کہ وہ اس کے اہل خانہ کا خیال رکھے اور اس کے افراد کو "اپنے دوست کی امانت" سمجھے۔ اس نے کہا: "میں اب عمارت کے سامنے ہوں اور خودکشی کر رہا ہوں۔" اس نے اپنے جاننے والے لوگوں سے بھی کہا کہ "وہ اسے معاف کر دیں اور اس کے بارے میں برا کلام نہ کریں۔"
آڈیو ریکارڈنگ کے پھیلنے سے لبنان میں شدید حزن و ملال پھیل گیا۔ یاد رہے کہ الشامی ان تین لبنانیوں میں سے ایک ہے جنہوں نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران خودکشی کی، کیونکہ اس کا سہارا لینا عام ہو گیا ہے اور لبنانی اپنی معاشی مشکلات سے تنگ آ کر اس کا سہارا لے رہے ہیں۔ اگرچہ خودکشی سے بچنے کے لیے اعلان جاری ہیں کہ خودکشی اب بھی سماجی ماحول میں ایک "ممنوع" عمل ہے۔ جیسا کہ ماہرین کہتے ہیں کہ لبنانی جن مالی دباؤ اور معاشی بحرانوں سے دوچار ہیں اس سے یہ ایک بڑا سماجی خطرہ بن چکا ہے۔ (...)

جمعہ - 10 شعبان 1444 ہجری - 03 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16166]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]