گوتریس بغداد اور اربیل کے درمیان بات چیت پر زور دے رہے ہیں

2023 منصوبوں کا سال ہے: السوڈانی عراقی عوام سے

گوتیرس، بلاسکارٹ اور ان کے ہمراہ وفد نینوی پہنچنے پر (واع)
گوتیرس، بلاسکارٹ اور ان کے ہمراہ وفد نینوی پہنچنے پر (واع)
TT

گوتریس بغداد اور اربیل کے درمیان بات چیت پر زور دے رہے ہیں

گوتیرس، بلاسکارٹ اور ان کے ہمراہ وفد نینوی پہنچنے پر (واع)
گوتیرس، بلاسکارٹ اور ان کے ہمراہ وفد نینوی پہنچنے پر (واع)
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بغداد میں وفاقی حکومت اور عراقی کردستان کی صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ "منظم اور ادارہ جاتی بات چیت اور ٹھوس معاہدوں کی جانب پیش رفت اور خاص طور پر 2023 کے وفاقی بجٹ اور تیل و گیس کے قانون جیسے اہم مسائل پر بات چیت جاری رکھیں۔
"رائٹرز" کی طرف سے رپورٹ کیے گئے بیان کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ "جاری بحران کے انتظام سے زیادہ مضبوط اور پائیدار ادارہ جاتی انتظامات کی طرف بڑھنا ہے جو کہ تمام عراقیوں کے لیے امن و خوشحالی کا سب سے محفوظ راستہ ہے۔ میں سنجار معاہدے پر جلد اور مکمل عمل درآمد کے لیے اپنے خصوصی نمائندے کی کالوں کو دہراتا ہوں کیونکہ مستحکم سیکورٹی ڈھانچے اور متحد انتظام کا ہونا ضروری ہے۔"
گوتریس نے کل (جمعرات کے روز) اربیل کے دورہ کے دوران سینئر حکام سے ملاقات کی، جو کہ نینوی گورنریٹ کے دورے کے بعد تھی، جہاں انہیں بے گھر ہونے والوں کے حالات اور بین الاقوامی تنظیموں کے تعاون سے عراقی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ نفسیاتی بحالی کی سطح کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ (...)

جمعہ - 10 شعبان 1444 ہجری - 03 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16166]



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]