باخموت جل رہا ہے... اور اوڈیسا پر روسی حملے کی توقع

بائیڈن اور شولٹز دونوں الگ سے وائٹ ہاؤس میں یوکرین میں جنگ کے مستقبل کے بارے میں جائزہ لے رہے ہیں

اسپیشل "ویگنر" گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن فوجی وردی میں ملبوس ایک کلپ میں باخموت کے ایک نامعلوم مقام سے شہر کو مکمل طور پر گھیر لینے کا دعویٰ کرتے ہیں اور وہ کیف سے اپنی افواج کے انخلا کا مطالبہ کر رہے ہیں (اے ایف پی(
اسپیشل "ویگنر" گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن فوجی وردی میں ملبوس ایک کلپ میں باخموت کے ایک نامعلوم مقام سے شہر کو مکمل طور پر گھیر لینے کا دعویٰ کرتے ہیں اور وہ کیف سے اپنی افواج کے انخلا کا مطالبہ کر رہے ہیں (اے ایف پی(
TT

باخموت جل رہا ہے... اور اوڈیسا پر روسی حملے کی توقع

اسپیشل "ویگنر" گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن فوجی وردی میں ملبوس ایک کلپ میں باخموت کے ایک نامعلوم مقام سے شہر کو مکمل طور پر گھیر لینے کا دعویٰ کرتے ہیں اور وہ کیف سے اپنی افواج کے انخلا کا مطالبہ کر رہے ہیں (اے ایف پی(
اسپیشل "ویگنر" گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن فوجی وردی میں ملبوس ایک کلپ میں باخموت کے ایک نامعلوم مقام سے شہر کو مکمل طور پر گھیر لینے کا دعویٰ کرتے ہیں اور وہ کیف سے اپنی افواج کے انخلا کا مطالبہ کر رہے ہیں (اے ایف پی(

   کل (جمعہ کے روز) روسی افواج اور "واگنر" گروپ کے کرائے کے فوجیوں نے یوکرین کے محصور شہر باخموت تک پہنچنے کے آخری راستے پر توپ خانے کے گولوں کی بارش کی او وہ جنگ کی سب سے خونریز لڑائیوں کے بعد بڑی فتح حاصل کرنے کے بہت قریب ہیں، جو کہ نصف سال میں ماسکو کی پہلی کامیابی ہوگی۔
ویگنر کے صدر یوگینی پریگوزن نے کہا: "ہمارے یونٹس نے باخموت کو تقریباً گھیر لیا ہے اور صرف ایک ہی راستہ بچا ہے، جب کہ حالات سخت ہوتے جا رہے ہیں۔" یوکرائن کی طرف سے مغرب سے بحیرہ اسود پر واقع واحد بڑے شہر اوڈیسا کی طرف اچانک حملے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، یاد رہے کہ گزشتہ سال فروری میں فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد سے اس شہر کو کنٹرول کرنے کی روس کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔
دوسری جانب، جرمن چانسلر اولاف شولٹز نے جمعہ کے روز امریکہ کے دورے کا آغاز کیا اور صدر جو بائیڈن سے الگ سے ملاقات کی جس میں یوکرین کی جنگ کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ واشنگٹن اور برلن نے کیف کو فوجی اور انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے مل کر کام کیا، لیکن ٹینک فراہم کرنے جیسے مسائل پر اختلافات تھے اور بعض اوقات واشنگٹن برلن کی ہچکچاہٹ سے مایوس ہو جاتا تھا۔(...)

ہفتہ - 11 شعبان 1444 ہجری - 04 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر)16167(
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]