گزشتہ روز انتہا پسند آباد کاروں کی جانب سے مغربی کنارے کے قصبے حوارہ، گاؤں زعترہ اور نابلس کے دیگر علاقوں میں فلسطینیوں کے گھروں اور گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ جاری رہا اور دوسری جانب یورپی اظہار یکجہتی بھی جاری رہی، جس کی نمائندگی 20 یورپی ممالک کے سفارت کاروں کے متاثرہ علاقے کے دورے سے کی گئی ہے، اس دوران انہوں نے حملے کے مرتکب افراد کو جوابدہ ٹھہرانے اور متاثرہ افراد کو معاوضہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
فلسطین میں یورپی یونین کے نمائندے سوین کون وون برگسڈورف نے جمعہ کے روز 20 ممالک کے سفیر اور سفارت کار پر مشتمل ایک وفد کی سربراہی کرتے ہوئے حوارہ اور زعترہ کا دورہ کے دوران کہا کہ، "یونین اس بات پر زور دیتی ہے کہ آباد کاروں کا تشدد خطرناک امر ہے اور اسے روکنا چاہیے۔ ہم ان آباد کار لوگوں کے براہ راست ٹرائل اور جوابدہی کا مطالبہ کرتے رہیں گے جنہوں نے قصبے پر حملے کیے۔" انہوں نے اسرائیل سے ان حملوں میں متاثرہ فلسطینی شہریوں کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وفد کا یہ دورہ حوارہ اور اس کے آس پاس کے دیہات کے لوگوں کے ساتھ بین الاقوامی برادری کی طرف سے یکجہتی کا پیغام ہے۔ یورپی وفد کے ارکان نے آباد کاروں کے ہاتھوں جلائے گئے کئی گھروں اور دفاتر کا معائنہ کرتے ہوئے ہونے والی تباہی کا مشاہدہ کیا، اور انہوں نے فلسطینیوں پر اور ان کی املاک پر ہونے والے حملوں کے بارے میں رپورٹس سنی۔(...)
ہفتہ - 11 شعبان 1444 ہجری - 04 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر)16167(