ایران کے اسکولوں میں زہر کے واقعات میں اضافہ

19 شہروں میں متاثرین... اور تہران تحقیقات کے مغربی مطالبات کو "ہائبرڈ جنگ" سے تعبیر کر رہا ہے

تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)
تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)
TT

ایران کے اسکولوں میں زہر کے واقعات میں اضافہ

تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)
تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)

گزشتہ روز ایران میں تعلیمی ہفتے کے آغاز میں لڑکیوں کے اسکولوں پر پراسرار زہریلے حملے بڑھ گئے جو کہ تہران کی جانب سے اس کا الزام "دشمنوں" کو دیئے جانے اور بڑھتے ہوئے عوامی غصے کے درمیان ہے۔
سوشل نیٹ ورکس پر ویڈیو ریکارڈنگز میں کم از کم 19 شہروں میں دم گھٹنے کے واقعات، لوگوں کے ہجوم، اور اسکولوں اور کچھ مراکز صحت میں چیخنے اور رونے کے واقعات کو دکھایا گیا۔ ویڈیوز میں درجنوں طالبات کو زہر سے متاثر ہونے کے بعد ہسپتالوں میں منتقل کیے جانے کو بھی دکھایا گیا ہے۔
"پاسداران انقلاب" کے ماتحت "تسنیم" ایجنسی نے (مغربی) ہمدان، (شمالی مغربی)زنجان اور مغربی آذربائیجان، (جنوبی) فارس اور (شمالی) گورنریٹوں میں درجنوں لڑکیوں کو ان کے اسکولوں سے اسپتالوں میں منتقل کرنے کی تصدیق کی۔ (...)

اتوار - 12 شعبان 1444 ہجری - 05 مارچ 2023ء شمارہ نمبر (16168)
 



سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مقبرہ کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
TT

سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مقبرہ کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)

ایرانی سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کل بدھ کے روز جنوبی ایران کے شہر کرمان کے قبرستان کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، جو کہ "پاسداران انقلاب" کے غیر ملکی آپریشنز کے سربراہ قاسم سلیمانی کی 2020 میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہونے والی ہلاکت کی برسی کے موقع پر ہوئے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی شہر کرمان میں منعقدہ برسی کی تقریب کے دوران پہلا دھماکہ ہوا اور پھر 10 منٹ کے وقفے کے بعد دوسرا دھماکہ ہوا، ان دونوں دھماکوں میں کم از سے 103 افراد ہلاک اور 171 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

کرمان شہر میں  "ایمرجنسی آرگنائزیشن" کے سربراہ شہاب صالحی نے ہلاکتوں کے بارے میں کہا کہ "یہ دو بم دھماکوں کی وجہ سے ہوئیں۔" کرمان کے میئر نے بتایا کہ دونوں دھماکے 10 منٹ کے وقفے سے ہوئے۔

ایران کی سرکاری ایجنسی "ارنا (IRNA)" نے کہا: "پہلا دھماکہ سلیمانی کی قبر سے 70 میٹر کے فاصلے پر ہوا اور دوسرا اس سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا۔"

ایرانی حکومت نے بم دھماکوں کے متاثرین کے لیے آج جمعرات کے روز سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "ایرانی قوم کے مجرموں اور شریر دشمنوں نے ایک بار پھر تباہی مچائی ہے اور کرمان کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کو ہلاک کر دیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "اس تباہی کا سخت جواب دیا جائے گا۔"

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ کرمان دھماکوں کے پیچھے جو ہیں ان سے بدلہ لینا "ناگزیر اور حتمی" ہے۔

رئیسی نے ایک بیان میں کہا: ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ اس بزدلانہ فعل کے مرتکب افراد جلد ہی منظر عام پر آئیں گے اور انہیں اپنے گھناؤنے فعل پر سیکورٹی فورسز اور حکومتی فورسز کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]