ایران کے اسکولوں میں زہر کے واقعات میں اضافہ

19 شہروں میں متاثرین... اور تہران تحقیقات کے مغربی مطالبات کو "ہائبرڈ جنگ" سے تعبیر کر رہا ہے

تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)
تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)
TT

ایران کے اسکولوں میں زہر کے واقعات میں اضافہ

تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)
تہران کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران ایک استاد طالبہ کی مدد کرتے ہوئے (برنا)

گزشتہ روز ایران میں تعلیمی ہفتے کے آغاز میں لڑکیوں کے اسکولوں پر پراسرار زہریلے حملے بڑھ گئے جو کہ تہران کی جانب سے اس کا الزام "دشمنوں" کو دیئے جانے اور بڑھتے ہوئے عوامی غصے کے درمیان ہے۔
سوشل نیٹ ورکس پر ویڈیو ریکارڈنگز میں کم از کم 19 شہروں میں دم گھٹنے کے واقعات، لوگوں کے ہجوم، اور اسکولوں اور کچھ مراکز صحت میں چیخنے اور رونے کے واقعات کو دکھایا گیا۔ ویڈیوز میں درجنوں طالبات کو زہر سے متاثر ہونے کے بعد ہسپتالوں میں منتقل کیے جانے کو بھی دکھایا گیا ہے۔
"پاسداران انقلاب" کے ماتحت "تسنیم" ایجنسی نے (مغربی) ہمدان، (شمالی مغربی)زنجان اور مغربی آذربائیجان، (جنوبی) فارس اور (شمالی) گورنریٹوں میں درجنوں لڑکیوں کو ان کے اسکولوں سے اسپتالوں میں منتقل کرنے کی تصدیق کی۔ (...)

اتوار - 12 شعبان 1444 ہجری - 05 مارچ 2023ء شمارہ نمبر (16168)
 



سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
TT

سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)

سوڈان تقریباً 7 سال کے انقطاع کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے جا رہا ہے، اور کسی سوڈانی اہلکار کی جانب سے اس سطح کی یہ پہلی سرکاری سفارتی سرگرمی ہے۔

سوڈانی وزیر خارجہ علی الصادق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تقریباً ایک دہائی قبل سے منقطع تعلقات کی فوری بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔

سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں جنوری 2016 میں اچانک ایران سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب انہوں نے کہا  تھا کہ وہ اپنے سابق اتحادی کے ساتھ "تہران میں مملکت سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں اس کے قونصل خانے پر وحشیانہ حملے کی روشنی میں" اپنے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ تاہم، البشیر نے 2014 سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی راہ ہموار کی تھی، جب اس نے خرطوم میں حسینیت اور ایرانی ثقافتی مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]