باخموت کے گرد "روسی گھیرا" تنگ ہو رہا ہے

امریکی وزیر انصاف کا "جنگی مجرموں" کے احتساب کا عہد

روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کل مشرقی یوکرین میں ایک نامعلوم مقام پر فوجی رہنماؤں کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کی (ای پی اے)
روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کل مشرقی یوکرین میں ایک نامعلوم مقام پر فوجی رہنماؤں کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کی (ای پی اے)
TT

باخموت کے گرد "روسی گھیرا" تنگ ہو رہا ہے

روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کل مشرقی یوکرین میں ایک نامعلوم مقام پر فوجی رہنماؤں کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کی (ای پی اے)
روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کل مشرقی یوکرین میں ایک نامعلوم مقام پر فوجی رہنماؤں کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کی (ای پی اے)

مشرقی یوکرین کے شہر باخموت کو بڑھتے ہوئے فوجی دباؤ کا سامنا ہے، کیونکہ روسی افواج نے شہر کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے اور گلیوں میں جنگ کا مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔
روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے مشرقی یوکرین میں لڑائی میں شدت کے دوران کل "دونیتسک کی جنوبی سمت" میں "فرنٹ کمانڈ سینٹر" کا معائنہ کیا، جیسا کہ روس کی وزارت دفاع نے دورے کے مقام کا تعین کیے بغیر کل اعلان کیا۔
گزشتہ ہفتوں اور دنوں میں روسی افواج کی پیش رفت کے باوجود یوکرینی باشندے باخموت کا کنٹرول کھونے سے انکار کر رہے ہیں، اور شہر کے ڈپٹی میئر اولیکسینڈر مارچینکو نے برطانوی ریڈیو اتھارٹی (بی بی سی) کو بتایا کہ شہر کی سڑکیں روسی اور یوکرینی افواج کے درمیان جنگ کی گواہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں 4 ہزار شہری بغیر گیس، بجلی یا پانی کے پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ شہر تباہی کے دہانے پر ہے اور کوئی بھی عمارت بمباری سے محفوظ نہیں رہی۔(...)

اتوار - 12 شعبان 1444 ہجری - 05 مارچ 2023ء شمارہ نمبر (16168)
 



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]