الدوسری وزیر اطلاعات... اور سلطان وزیر مملکت

خادم حرمین کے احکامات پر، جس میں "ممتاز عہدے" کی تقرری شامل ہے

الدوسری وزیر اطلاعات... اور سلطان وزیر مملکت
TT

الدوسری وزیر اطلاعات... اور سلطان وزیر مملکت

الدوسری وزیر اطلاعات... اور سلطان وزیر مملکت

کل خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے متعدد احکامات جاری کیے، جن میں سلمان یوسف الدوسری کو وزیر اطلاعات مقرر کیا گیا، جب کہ پہلے یہ قلمدان قائم مقام وزیر کے طور پر وزیر تجارت ماجد القصبی کے پاس تھا۔
ان احکامات میں ابراہیم محمد السلطان کو وزیر مملکت و وزراء کونسل کا رکن، حمود بداح المریخی کو شاہی دیوان کا مشیر، لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر الحربی کو جنرل انٹیلی جنس کا نائب سربراہ، راکان ابراہیم الطوق کو معاون وزیر ثقافت، ڈاکٹر عبدالرحمن حمد الحرکان کو ریاستی رئیل اسٹیٹ کی جنرل اتھارٹی کا گورنر، اسماعیل سعید الغامدی کو معاون وزیر برائے انسانی وسائل و مشترکہ خدمات کی سماجی ترقی کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔
وزیر الدوسری کا کیریئر ابتدا سے ہی خود ساختہ ہے، جیسا کہ انہوں نے اپنی پیشہ ورانہ میڈیا زندگی کا آغاز 1998 میں سعودی ریسرچ اینڈ مارکیٹنگ گروپ سے کیا، اور پھر "الاقتصادیہ" اخبار کے نمائندے کے طور پر کام کیا، اور پھر "الشرق الاوسط" میں کام کیا اور 2011 میں "الاقتصادیہ" کے چیف ایڈیٹر بھی رہے، بعد ازاں انہوں نے 2014 میں "الشرق الاوسط" کے چیف ایڈیٹر کا عہدہ سنبھالا، اس کے علاوہ "المجلہ" اور "الرجل" میگزینوں کے چیف ایڈیٹر بھی رہے، پھر مئی 2021 میں انہیں کنگ عبدالعزیز میڈل آف سیکنڈ کلاس کے اعزاز سے نوازا گیا۔ (...)

پیر - 13 شعبان 1444ہجری - 06 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16169]
 



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]