ٹرمپ تیسری عالمی جنگ کو "روکنے" کا عہد کر رہے ہیں

انہوں نے "جنونی ریپبلکنز" اور "بنیاد پرست بائیں بازو" پر حملہ کیا

ہفتہ کو "سیپک" کانفرنس میں ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
ہفتہ کو "سیپک" کانفرنس میں ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

ٹرمپ تیسری عالمی جنگ کو "روکنے" کا عہد کر رہے ہیں

ہفتہ کو "سیپک" کانفرنس میں ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
ہفتہ کو "سیپک" کانفرنس میں ٹرمپ خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز امریکی قدامت پسندوں کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2024 کے انتخابات کے لیے واحد صدارتی امیدوار ہیں جو امریکہ کو ریپبلکن پارٹی کے "عسکریت پسند" اور ڈیموکریٹس پارٹی کے "احمق جنونیوں" سے بچانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
ٹرمپ نے "تیسری عالمی جنگ کو روکنے" کا بھی عہد کیا۔ انہوں نے کہا: "اگر کچھ جلدی نہ ہوا تو ہم تیسری جنگ عظیم دیکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "میں واحد امیدوار ہوں جو یہ وعدہ کر سکتا ہوں: میں تیسری عالمی جنگ کو روکوں گا،" انہوں نے زور دیا: "میرے اوول آفس پہنچنے سے پہلے، میں روس اور یوکرین کے درمیان تباہ کن جنگ کو ختم کر دوں گا … میں جانتا ہوں کہ میں انہیں کیا کہوں گا۔"
سابق امریکی صدر نے واشنگٹن کے مضافاتی علاقے میں منعقدہ سیاسی کانفرنس کے آخری دن کہا کہ امریکی اس وقت "اپنے ملک کو ان لوگوں سے بچانے کے لیے ایک اسٹریٹجک جنگ میں مصروف ہیں جو اس سے نفرت کرتے ہیں۔" (...)

پیر - 13 شعبان 1444ہجری - 06 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16169]
 



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]