حفتر یقین دہانی کر رہے ہیں کہ "حالات کچھ بھی ہوں" وہ طرابلس کو نہیں چھوڑیں گے

فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر، لیبیا کی قومی فوج کے کمانڈر انچیف (جنرل کمانڈ)
فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر، لیبیا کی قومی فوج کے کمانڈر انچیف (جنرل کمانڈ)
TT

حفتر یقین دہانی کر رہے ہیں کہ "حالات کچھ بھی ہوں" وہ طرابلس کو نہیں چھوڑیں گے

فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر، لیبیا کی قومی فوج کے کمانڈر انچیف (جنرل کمانڈ)
فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر، لیبیا کی قومی فوج کے کمانڈر انچیف (جنرل کمانڈ)

لیبیا کے مشرق میں تعینات لیبیائی "نیشنل آرمی" کے کمانڈر انچیف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر نے اعلان کیا ہے کہ وہ "دارالحکومت طرابلس کو کبھی نہیں چھوڑیں گے چاہے حالات کچھ بھی ہوں۔ جبکہ بعض اسے "جنگ کا نیا خطرہ" شمار کرتے ہیں۔
حفتر کے دفتر کی طرف سے تقسیم کی گئی ویڈیو فوٹیج کے مطابق، ہفتے کی شام ان کے تیسرے بیٹے خالد کی زیر قیادت "بریگیڈ 106 مجحفل" کے مرکزی آپریشن روم میں ملاقات کے دوران حفتر نے کہا کہ "بریگیڈ کے تمام افسران ممتاز ہیں اور وہ مثال کے طور پر مغربی علاقے اور طرابلس کے افسران کی طرح نہیں ہیں؛ ہمیں ہمیشہ اپنی فوج پر بہت اعتماد رہا ہے۔"
"قومی فوج" کے کمانڈر انچیف نے جنگ کے لیے ضروری فٹنس تک پہنچنے کے لیے ہر سطح پر فوجیوں اور افسروں کی تیاری پر زور دیا اور ہر طرح کی پیش رفت کے لیے مستقل تیاری پر زور دیا۔ تاہم، انہوں نے دارالحکومت، جو کہ عبوری اتھارٹی کا صدر دفتر ہے، کو نہ چھوڑنے کے بارے میں مزید تفصیلات ظاہر نہیں کیں جب کہ وہ صدارتی کونسل اور عبدالحمید الدبیبہ کی سربراہی میں عبوری "اتحاد" حکومت میں نمائندگی کر رہے ہیں۔ (...)

پیر - 13 شعبان 1444ہجری - 06 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16169]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]