حفتر یقین دہانی کر رہے ہیں کہ "حالات کچھ بھی ہوں" وہ طرابلس کو نہیں چھوڑیں گے

فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر، لیبیا کی قومی فوج کے کمانڈر انچیف (جنرل کمانڈ)
فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر، لیبیا کی قومی فوج کے کمانڈر انچیف (جنرل کمانڈ)
TT

حفتر یقین دہانی کر رہے ہیں کہ "حالات کچھ بھی ہوں" وہ طرابلس کو نہیں چھوڑیں گے

فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر، لیبیا کی قومی فوج کے کمانڈر انچیف (جنرل کمانڈ)
فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر، لیبیا کی قومی فوج کے کمانڈر انچیف (جنرل کمانڈ)

لیبیا کے مشرق میں تعینات لیبیائی "نیشنل آرمی" کے کمانڈر انچیف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر نے اعلان کیا ہے کہ وہ "دارالحکومت طرابلس کو کبھی نہیں چھوڑیں گے چاہے حالات کچھ بھی ہوں۔ جبکہ بعض اسے "جنگ کا نیا خطرہ" شمار کرتے ہیں۔
حفتر کے دفتر کی طرف سے تقسیم کی گئی ویڈیو فوٹیج کے مطابق، ہفتے کی شام ان کے تیسرے بیٹے خالد کی زیر قیادت "بریگیڈ 106 مجحفل" کے مرکزی آپریشن روم میں ملاقات کے دوران حفتر نے کہا کہ "بریگیڈ کے تمام افسران ممتاز ہیں اور وہ مثال کے طور پر مغربی علاقے اور طرابلس کے افسران کی طرح نہیں ہیں؛ ہمیں ہمیشہ اپنی فوج پر بہت اعتماد رہا ہے۔"
"قومی فوج" کے کمانڈر انچیف نے جنگ کے لیے ضروری فٹنس تک پہنچنے کے لیے ہر سطح پر فوجیوں اور افسروں کی تیاری پر زور دیا اور ہر طرح کی پیش رفت کے لیے مستقل تیاری پر زور دیا۔ تاہم، انہوں نے دارالحکومت، جو کہ عبوری اتھارٹی کا صدر دفتر ہے، کو نہ چھوڑنے کے بارے میں مزید تفصیلات ظاہر نہیں کیں جب کہ وہ صدارتی کونسل اور عبدالحمید الدبیبہ کی سربراہی میں عبوری "اتحاد" حکومت میں نمائندگی کر رہے ہیں۔ (...)

پیر - 13 شعبان 1444ہجری - 06 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16169]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]