عراقی انتخابی قانون میں ترمیم کے خلاف عوامی مخالفت میں اضافہ

متعدد شہروں میں رات کے مظاہرے اور ٹائز جلا کر سڑکوں کی بلاک کر دیا گیا

27 فروری کو انتخابی قانون میں ترمیم کے مسودے کے خلاف بغداد میں احتجاج کا منظر  (اے پی)
27 فروری کو انتخابی قانون میں ترمیم کے مسودے کے خلاف بغداد میں احتجاج کا منظر  (اے پی)
TT

عراقی انتخابی قانون میں ترمیم کے خلاف عوامی مخالفت میں اضافہ

27 فروری کو انتخابی قانون میں ترمیم کے مسودے کے خلاف بغداد میں احتجاج کا منظر  (اے پی)
27 فروری کو انتخابی قانون میں ترمیم کے مسودے کے خلاف بغداد میں احتجاج کا منظر  (اے پی)

اتوار کی شام عراق کے وسطی اور جنوبی کئی گورنریٹس میں سینکڑوں مظاہرین رات کے احتجاجی مظاہرے کے دوران سڑکوں پر نکل آئے، جس کے دوران انہوں نے ٹائر جلا کر اہم شاہراہوں کو بلاک کر دیا۔ جو کہ پارلیمنٹ کو انتخابی قانون میں ترمیم کی منظوری نہ دینے اور گورنریٹس میں مقامی کونسلوں کے کام کو بحال کرنے کے لیے مجبور کرنے کے بارے میں بڑھتے ہوئے عوامی دباؤ کے سلسلہ میں ہے۔ سرگرم مظاہرین نے ناراضگی پر مبنی دھمکی آمیز بیانات بھی جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر پارلیمنٹ میں مقتدر سیاسی قوتوں نے قانون میں ترمیم پر اصرار کیا تو آئندہ چند روز میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔
کربلا، نجف، بغداد، بابل، دیوانیہ، سماوہ، ذی قار اور واسط نامی "کشیدگی والے گورنریٹس کی مرکزی کمیٹی" کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے:  "بدعنوان پارٹیاں اب بھی عوام کے مطالبات، ان کی تکالیف اور مذہبی اتھارٹیز کی اپیلوں کو نظر انداز کر رہی ہیں جو منصفانہ انتخابی قانون کی منظوری کے لیے ہیں۔" بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "(کوآرڈینیٹنگ فریم ورک) فورسز اور ان کے اتحادی تفصیلی فریم ورک (سینٹ لیگو) قانون کی منظوری سے ایک قدم کی دوری پر کھڑے ہیں، جو دھوکہ دہی اور اقتدار کی اجارہ داری سے بھرا ہوئے ہیں، جس کا مطلب گورنریٹ کی سطح پر ان کی بدعنوان کونسلوں کو بحال کرنا ہے۔" (...)

منگل - 14 شعبان 1444ہجری - 07 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16170]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]