طالبات کو زہر دینے کے معمہ پر ایرانی پریشان

31 گورنریٹس میں سے 25 میں ہزاروں طالبات متاثر

ایرانی ایمبولینس ایک اسکول کے سامنے کھڑی ہے جس پر زہریلے مادوں سے حملہ کیا گیا تھا (شرق نیٹ ورک)
ایرانی ایمبولینس ایک اسکول کے سامنے کھڑی ہے جس پر زہریلے مادوں سے حملہ کیا گیا تھا (شرق نیٹ ورک)
TT

طالبات کو زہر دینے کے معمہ پر ایرانی پریشان

ایرانی ایمبولینس ایک اسکول کے سامنے کھڑی ہے جس پر زہریلے مادوں سے حملہ کیا گیا تھا (شرق نیٹ ورک)
ایرانی ایمبولینس ایک اسکول کے سامنے کھڑی ہے جس پر زہریلے مادوں سے حملہ کیا گیا تھا (شرق نیٹ ورک)

ایران میں لڑکیوں کے تعلیمی مراکز پر پراسرار زہر کے حملے سے ایرانی لوگ پریشان ہیں۔ جبکہ ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے حملوں میں ملوث افراد کے لیے "سخت سزا" کا مطالبہ کیا ہے اور وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ اسے متاثرہ بچیوں میں کوئی خطرناک مادہ نہیں ملا۔
خامنہ ای نے گورنریٹ شہر قُم میں پہلا حملہ ریکارڈ کیے جانے کے چار ماہ بعد اس معاملے پر اپنی خاموشی ختم کر دی جس نے ایرانی رائے عامہ پر قبضہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا: "مجھے اس اہم مسئلے کی پیروی کی سنجیدگی پر زور دینا چاہیے،" انہوں نے مزید کہا: "اگر واقعی اس میں ہاتھ، افراد یا گروہ ملوث تھے، تو یہ بہت بڑا جرم ہے، اور یہ ناقابل معافی ہے۔" انہوں نے کہا: "ایجنسیوں کو اسکول کی طالبات کو زہر دینے کے معاملے کی سنجیدگی سے پیروی کرنی چاہیے... اور اس جرم کے مرتکب افراد کو سخت ترین سزائیں دی جانی چاہئیں۔"
دریں اثنا، وزارت داخلہ نے ان سلسلہ وار حملوں میں استعمال ہونے والے مواد کی تحقیقات کے نتائج کا اعلان کیا تھا اور کل اس کی تجدید کرتے ہوئے وزارت داخلہ کے بیان میں اس مواد کی قسم کا تعین نہیں کیا گیا جو ان حملوں میں استعمال ہوا، لیکن کہا گیا کہ "ہسپتال میں داخل ہونے والی بچیوں میں سے 5 فیصد سے بھی کم کو نقل و حرکت کے مسائل کا سامنا تھا جس کی وجہ سے غیر مستحکم علامات پیدا ہوئیں۔" اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر کے 250 اسکولوں میں حملے ہوئے ہیں۔ (...)

منگل - 14 شعبان 1444ہجری - 07 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16170]
 



محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
TT

محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "جنگی جرائم" کے سلسلے کے باعث باقی محوروں سے جواب حاصل کرے گا۔

عبداللہیان نے ایک سرکاری ترجمہ کے ذریعے مزید کہا کہ "جنگ کے چند ہی دنوں میں ہزاروں فلسطینیوں کا بے گھر ہونا اور ان سے پانی اور بجلی منقطع کرنا ایک جنگی جرم ہے۔" جمعرات کی شام بیروت پہنچنے پر ایرانی وزیر نے تصدیق کی کہ تہران فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ کل لبنانی حکام کے ساتھ غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم بیروت میں اس لیے ہیں تاکہ اعلان کریں کہ اسلامی حکومتیں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے تسلسل کو قبول نہیں کرتیں۔"

عبداللہیان سے جب کچھ مغربی ذمہ داروں نے اسرائیل کے خلاف دوسرے محاذ کھولنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مزید کہا کہ، "تمام امکانات ممکن ہیں۔"

جمعہ-28 ربیع الاول 1445ہجری، 13 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16390]