سوڈانی خودمختاری کونسل کے نائب صدر لیفٹیننٹ جنرل محمد دقلو (حمیدتی) نے اپنی افواج (فوری امدادی فورسز) اور مسلح افواج کے درمیان اختلافات کی تردید کی، اور فوج کے کمانڈر انچیف لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں عبوری خودمختاری کونسل کے فوجی رہنماؤں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ ان کی جنگ فوج کے ساتھ نہیں بلکہ ان کے ساتھ ہے جو "اقتدار سے چمٹے ہوئے ہیں۔"
حمیدتی نے کل دارالحکومت خرطوم کے شمال میں واقع "کرری" فوجی بیس پر اپنی افواج کے ایک ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ "سول حکمرانی اور جمہوری منتقلی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، اور ہم ہر اس شخص کے خلاف کھڑے ہوں گے جو اسے مسترد کرے گا۔" انہوں نے مزید کہا کہ، "ہم کسی ایسے شخص کو ہرگز قبول نہیں کریں گے جو ملک پر حکمرانی کرنے کے لیے ڈکٹیٹر بننا چاہے... ہم نے اپنی مرضی اور رضامندی سے اقتدار ایک مکمل سویلین حکومت کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا ہے۔"
با اثر "فوری امدادی" فورسز کے کمانڈر نے وضاحت کی کہ اب ملک میں اصل تنازعہ "اقتدار سے چمٹے لوگوں اور جو اسے عام شہریوں کے حوالے کرنا چاہتے ہیں ان کے درمیان ہے۔" انہوں نے اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ، "(فوری امدادی فورسز) اور فوج کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں بلکہ تنازعہ ان لوگوں کے ساتھ ہے جو فوج کو بہانہ بناتے ہیں۔" (...)
بدھ - 15 شعبان 1444 ہجری - 08 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16171]