جنین میں پرتشدد جھڑپوں میں ہلاکتیں

جو کہ اسرائیلی فوج پر حملے کے بعد مطلوبہ شخص کی تلاش کے دوران ہوئیں

منگل کے روز مغربی کنارے میں جنین کیمپ پر دھاوا بولے جانے کے دوران فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا منظر (رائٹرز)
منگل کے روز مغربی کنارے میں جنین کیمپ پر دھاوا بولے جانے کے دوران فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا منظر (رائٹرز)
TT

جنین میں پرتشدد جھڑپوں میں ہلاکتیں

منگل کے روز مغربی کنارے میں جنین کیمپ پر دھاوا بولے جانے کے دوران فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا منظر (رائٹرز)
منگل کے روز مغربی کنارے میں جنین کیمپ پر دھاوا بولے جانے کے دوران فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا منظر (رائٹرز)

 اسرائیلی فوج کی جانب سے جنین کیمپ میں ایک مطلوب شخص کی تلاش میں مارے جانے والے چھاپے کے دوران کل منگل کے روز چھ فلسطینی ہلاک اور دیگر زخمی ہو گئے۔ فلسطینی اتھارٹی نے کہا کہ یہ حملہ ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل نے "تشدد کا راستہ" چنا ہے، جب کہ تحریک "حماس" نے ثالثوں کو بتایا کہ "اس کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے"، اور اس نے عسکری تصادم کے لیے اپنی تیاری کی تصدیق کی اگرچہ یہ رمضان کے مہینے میں ہی کیوں نہ ہو۔
اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز حوارہ قصبے کے قریب 2 اسرائیلی آباد کاروں کو ہلاک کرنے پر نابلس کے رہنے والے عبدالفتاح خروشہ کو ہدف بناتے ہوئے کیمپ پر دھاوا بولا۔ "کان" ریڈیو نے تصدیق کی کہ فوج نے جنین کیمپ میں چھپے مجرم کو ایک گھر کا محاصرہ کرنے کے بعد ہلاک کر دیا ہے۔ جب کہ خروشہ نابلس میں نئے عسکر کیمپ میں تحریک "حماس" کا ایک رہنما تھا، اور وہ 8 سال اسرائیلی جیلوں میں گزارنے کے بعد صرف دو ماہ قبل رہائی پانے والا قیدی تھا۔ (...)

بدھ - 15 شعبان 1444 ہجری - 08 مارچ 2023ء شمارہ نمبر [16171]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]