العلیمی حوثیوں کو "سخت جواب" کی دھمکی دے رہے ہیں

"صدارتی قیادت کونسل" نے قومی اتفاق رائے کی تصدیق کی

رشاد العلیمی (سبا)
رشاد العلیمی (سبا)
TT

العلیمی حوثیوں کو "سخت جواب" کی دھمکی دے رہے ہیں

رشاد العلیمی (سبا)
رشاد العلیمی (سبا)

کل بدھ کے روز یمنی صدارتی قیادت کونسل کے سربراہ رشاد العلیمی نے حوثیوں کو دھمکی دی کہ "آزاد شدہ علاقوں اور گورنریٹس پر ان کے حملوں کا مقابلہ سخت اجتماعی ردعمل" کے ساتھ دیا جائے گا۔ انہوں نے "حوثی بغاوت کو ختم کرنے کے لیے عبوری مرحلے کے دوران اپنا اور کونسل کے اراکین کا شراکت داری اور قومی اتفاق رائے کی بنیاد پر امور کو چلانے کے عزم کا اعادہ کیا۔"
العلیمی کے بیانات ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں سامنے آئے جو انہوں نے ریاض میں اپنی رہائش گاہ سے "مشاورت اور مصالحتی کمیشن" کے اختتامی اجلاس کو ارسال کیا تھا۔ جب کہ اس اجلاس کی سرگرمیاں کام کے ضوابط، جامع امن عمل کے لیے سیاسی وژن کے عمومی فریم ورک اور سیاسی قوتوں اور اجزاء کے مابین مفاہمت کے اصولوں سے متعلق تین دستاویزات کی منظوری کے بعد عدن میں اختتام پذیر ہوئیں۔
العلیمی نے کہا کہ "شراکت داری اور قومی اتفاق رائے کی بنیاد پر آگے بڑھنے کے لیے جو آئینی حلف اور عہد ہم نے بطور صدارتی قیادت کونسل کے اراکین شمال اور جنوب کی عوام کے ساتھ کیا تھا، ہم اس پر ابھی تک قائم ہیں اور ہرگز اس سے انحراف نہیں کریں گے چاہے جتنے چیلنچز کیوں نہ ہوں۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم یہاں آج آپ سے بات کر رہے ہیں تاکہ اپنے اسٹریٹجک اتحاد کی مضبوطی اور عبوری دور میں اس کے مشترکہ اہداف کے بارے میں بڑھتے ہوئے اعتماد کی تصدیق کر سکیں۔"(...)

جمعرات - 16 شعبان 1444ہجری - 09 مارچ 2023 ء شمارہ نمبر [16172]
 



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]